جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

افغانستان کی سرزمین کسی ملک کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے : افغان وزیر خارجہ

08 مئی, 2023 14:54

اسلام آباد : افغان وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاک افغان تعلقات ہمسایوں سے بڑھ کر ہیں، افغانستان کی سرزمین کسی صورت کسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر متقی نے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹرٹيجک اسڈیز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت کو قیام میں ائے 20 مہینے ہوگئے۔ بہت سے چینلجز کا سامنا ہے۔ افغانستان کی نئی خارجہ پالیسی سب ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سینٹرل ایشائی ممالک کے ساتھ معاشی رابطہ بہت اہم ہے۔ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت جاری ہے۔ بہت سے چینلجز کے باوجود ہم اگے بڑھ رہے ہیں۔ جب طالبان نے حکومت سنبھالی کو قابل میں قائم گزشتہ حکومت صرف غیر ملکی امداد پر چل رہی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت پر غیر ملکی پابندیاں لگادی گئیں۔ ہمارے اداروں کے پاس اخراجات پورے کرنے کے بھی پیسے نہیں۔  افغانستان اور ہمسایہ ممالک کے درمیان توقعات مشترکہ ہیں۔ طالبان امارات اسلامی کی تمام قیادت کابل میں موجود ہے۔

افغانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ سمیت ڈونر ممالک سے آنے والی تمام رقم بین الاقوامی فلاحی تنظیموں کو دی جاتی ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ افغانستان کے 9 ارب ڈالر منجمد کئے گئے ہیں۔  ورلڈ بینک نے تسلیم کیا طالبان حکومت کے آنے سے مہنگائی کم ہوئی اور افغان کرنسی کی قدر بڑھی۔

امیر متقی کا کہنا تھا کہ 20 سالوں بعد افغانستان میں پہلا بجٹ پیش کیا گیا، جس میں غیر ملکی امداد شامل نہیں تھی۔ اپنے اندرونی وسائل سے 2 ارب ڈالرز سے زائد کا بجٹ پیش کیا۔ امارت اسلامی نے ڈومیسٹک پروڈکشن میں اضافہ کیا اور کرپشن پر قابو پایا۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان سے آنے والے کنٹینر کے خفیہ خانوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد

انہوں نے کہا کہ امارت اسلامی برآمدات بڑھانا چاہتی ہے۔ ہماری ساری توجہ اکنامی پر ہے۔ ترکمانستان سے پاکستان گیس پائپ لائن میں معاونت کر رہے ہیں۔ امارت اسلامی نے زراعت، معدنیات وغیرہ کے شعبے میں بھی ترقی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان تعلقات ہمسایوں سے بڑھ کر ہیں۔ ہم رسم و روایات اور ثقافت کے ذریعے ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔ جو مسائل ہیں مل کر حل کرلیں گے۔ پاک افغان عوام مل کر معاشی ترقی کرینگے ہیں۔

افغانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو لمبے عرصے سے سیکیورٹی، موسمیاتی تبدیلی جیسے چینلنجز کا سامنا ہے۔

امیر متقی کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی دونوں سے گزارش ہے کہ بیٹھ کر بات کریں۔ طالبان نے کبھی نہیں کہا کہ خواتین کی تعلیم غیر اسلامی ہے یا اس پر پابندی ہے۔ صرف اتنا کہا گیا کہ اگلے احکامات تک تعلیمی سرگرمیوں معطل رہے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی صورت کسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top