جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

خواتین کو ہونے والے 4 خطرناک کینسر کے بارے میں جانئے

29 جون, 2022 15:25

چھاتی کا کینسر پاکستان میں تیزی سے بڑھتا جارہا ہے اور یہ کینسر بڑی تعداد میں پاکستانی خواتین کو نشانہ بنا کر انھیں موت کے منہ میں دھکیل رہا ہے ۔ ایک عام تاثر یہ ہے کہ اس کینسر کا نشانہ صرف خواتین بنتی ہیں لیکن اس میں کوئی صداقت نہیں مردوں کی بڑی تعداد بھی اس سے متاثر ہے۔

 

دنیا بھر میں اس مہلک کینسر سے آگاہی کے لیے بڑی تعداد میں مہم جاری و ساری ہے ۔ مختلف طریقوں اور مارکیٹنگ کے ذریعہ خواتین کو اس معاملے کی حساسیت سے متعلق شعور پیدا کیا جارہاہے۔ اور اس بات پرزور دیا جارہا ہے کہ وہ باقاعدگی سے اپنا اسکرین ٹیسٹ کروائیں ۔ دوسری جانب، کینسر کی دوسری اور بھی اقسام ہے جن کے کیسز کی تعداد چھاتی کے کینسرسےکم ہے لیکن وہ بھی خواتین کے لئے انتہائی مہلک اور جان لیوا ہے ۔

 

کچھ ایسے کینسر ہیں جو کہ خواتین کے تولیدی نظام کو نشانہ بناتے ہیں جس کے لئے ضروری ہے کہ عورتوں کی تولیدی نظام کی ساخت کو مکمل طور پر سمجھا جائے ۔

 

رحم ( بچہ دانی ) : یہ ناشپاتی کے شکل کا ڈھانچہ ہوتا ہے جس میں دوران حمل بچہ پروان چڑھتا ہے
سروکس : بچہ دانی کا نچلا حصہ
بیضہ دانی : بیضہ دانی رحم کے دونوں جانب ہوتی ہے جس کا کام انڈوں کو رحم میں منتقل کرنا ہوتا ہے
فرج : اس کا ڈھانچہ ٹیوب کی طرح کا ہوتا ہے جو کہ جڑا ہوتا ہے رحم سے
نہانی : خواتین کے جینیاتی اعضاء کا بیرونی حصہ

 

بیضہ دانی کا کینسر :

 

کونسی خواتین کو خطرہ ہے: 40سال سے بڑی خواتین اس کینسر کا شکار ہوسکتی ہیں یا پھر وہ جنھوں نے کبھی بچے کو جنم نہیں دیا ہے ۔ اس کینسر کا شکار جینیا تی مسئلے کا شکار خواتین بھی ہوسکتی ہے خصوصا و ہخواتین جن کے خاندان کا کوئی شخص چھاتی کا کینسر یا دوسرے کسی کینسر کا شکار ہوا ہو ۔
خطرناک اشارے :غیر معمولی طور ہر اندام نہانی سے خون کا بہاؤ اور خواتین کو بیضہ دانی پھولی پھولی محسوس ہونا۔
تشخیص کا طریقہ : بیضہ دانی کے کینسر کی ریڈیو لوجیکل تصویر کے ذریعہ اس کینسر کی تشخیص کی جائے گی یا پھر ٹرانس ویجینل الٹراساونڈ اور Ca-125 کینسر بلڈ ٹیسٹنگ کے ذریعہ ۔

 

جنسی قوت بڑھانے والی غذائیں

 

 

رحم کے نچلے حصے کا کینسر :

 

 

کونسی خواتین خطرے میں:وہ خواتین جن کی عمر 30سال سے زائد ہے اور وہ تین یا اس سے زائد بچوں کو جنم دے چکی ہیں ۔ دوسرے خطرات میں تمباکو نوشی اور مانع حمل ادویات کا استعمال شامل ہے۔
خطرناک اشارے : اندام نہانی سے خون کا اخراج مباشرت کے بعد خون کا اخراج
تشخیص کا طریقہ : رحم کے کینسر کی تشخیص بائیو آوپسی یا پیپ اسمیئرز کے ذریعہ ہوگی جس میں رحم کے سیلز کو مائئکرو اسکوپک طریقے سے جانا جائے گا ۔

 

اس بارے میں جانئے  :  مینو پاس کیا ہے  ؟ 

 

انڈوميٹريل کينسر :

 

کونسی خواتین خطرے میں :یہ کینسر 50سال سے بڑی عمر کے لئے خطرہ بن سکتا ہے اور انھیں نشانہ بنا سکتا ہے خاص طور پر وہ خواتین جن کا حیض کا سلسلہ بند ہوچکا ہے ۔ ساتھ ساتھ یہ کینسر ان خواتین کو بھی نشانہ بناتا ہے جن میں حیض کا سلسہ کم ہو، موٹاپے کا شکار ہو ، اسٹڑوجن تھیراپی کراچکی ہو ۔
خطرناک اشارے : اندام نہانی سے خون کا بہاؤ تکلیف اور پریشر کے ساتھ
تشخیص کا طریقہ : انڈوميٹريل کينسر کی تشخیص بائیو آوپسی یا پیپ اسمیئرز کے ذریعہ ہوگی جس میں انڈوميٹريل سیلز کی مائیکرو اسکوپک طریقے سے جانچ کی جائے گی ۔

 

اس بارے میں پڑھیں  : دوران حمل پیش آنے والی مشکلات  

 

 

ویجینل / ولور کینسر

کونسی خواتین خطرےمیں : ہر عمر کی خواتین اس کینسر کا شکار ہے خاص طور پر HPVانفیکشن کا شکار خواتین اور وہ خواتین کو سگریٹ نوشی کرتی ہیں ۔
خطرناک اشارے : ویجینا سے غیر معمولی طور پر خون کا آنا یا ولور ( فرج ) کی اسکن میں تبدیلی

تشخیص کا طریقہ : ٹشوز بائیو آپسی کے ذریعہ اس کینسر کی تشخیص ہوتی ہے جو ہسپاتولوجیکل طریقے سے انجا م سی جاتی ہے۔

 

اس بارے میں پڑھیں  : اگر آپریشن کے ذریعے ڈلیوری ہو تو  !

 

 

احتیاطی تدابیر :

 

خواتین کو ہونے والے کینسر کی ایک بڑی وجہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنا ہے اس میں موٹاپا اور سگریٹ نوشی شامل ہیں ۔HPV ویکسین کا استعمال رحم ( بچہ دانی ) ، ویجینل اور ولور کینسر کے خطرات کو کم کرتا ہے اور ساتھ ساتھ یہ نوجوان خواتین کے لئے بھی بہت کارآمد ہے ۔ خواتین کو چاہیے کہ کہ کوئی بھی خطرہےکی علامات اپنے اندر محسوس کریں تو ماہر امراض نسواںسے فوری رجوع کریں اور اپنا پیلویک اگزامینشن ضرور کرائے چاہے کوئی علامت موجود نہ بھی ہو۔

 

امریکن کالج برائے امراض نسواں کے مطابق ، 21سال سے بڑی خواتین کے لئے سال میں ایک بار پیلویک ایگزامینشن ضروری ہے ۔ میڈیکل ٹیکنالوجی میں ترقی کی وجہ سے نسوانی کینسر کے کیسز کی جلد تشخیص ہوجاتی ہے اور گزشتہ سالوں سے زیادہ بہتر صورتحال ہوچکی ہے ۔ پھر بھی ، کینسر ایک ایسی خطرناک بیماری ہے جو کہ مریض کو طویل عرصے تک جکڑے رکھتی ہے اور مریض کےجسمانی ، دماغی اور سماجی زندگی کو شدید نقصان پہنچاتی ہے ۔

ان موذی کینسر سے لڑنے کے لئے سب سے پہلے ہمیں صحیح اور تصدیق شدہ علم کے ساتھ اپنے آپ کو تیار کرنا ہے تاکہ بیماری کو کنٹرول میں رکھ کر اپنے جسم اور صحت کو قابو کرسکے ۔

 

 

نوٹ :  اس متعلق اپنے معالج سے مشورہ ضرور لیجئے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top