جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کس کس حالت میں خون کا عطیہ نہیں کرنا چاہیے؟

29 جون, 2022 19:10

خون کا عطیہ کرنا ایک اخلاقی اور انمول اقدام ہے ،یہ عمل ایک طرف تو کسی کی جان بچا سکتا ہے، تو دوسری جانب کسی وجہ سے خون دینے والے کیلئے مشکلات کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

 

زیادہ تر صحت مند لوگ باقاعدگی سے خون کا عطیہ دے سکتے ہیں تاہم کچھ لوگ خون کا عطیہ دینے سے گھبراتے ہیں، لیکن کچھ لوگوں کو خون کا عطیہ نہیں کرنا چاہیئےکیونکہ اس سے ان کو طبی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ماہرین صحت کی نظر میں خون کا عطیہ کرنے اور نہ کرنے کی درست وجوہات درج ذیل ہیں۔

 

خون کا عطیہ نہ کرنے کی وجوہات:

 

وزن کتنا ہونا چاہیئے ؟

 

اگر آپ کے جسم کا وزن 50 کلو سے کم ہے تو آپ کو خون کا عطیہ نہیں کرنا چاہیے۔

 

اس بارے میں پڑھیں  : اگر آپریشن کے ذریعے ڈلیوری ہو تو  !

 

عمر کتنی ہونی چاہیے؟

 

اگر آپ کی عمر 18 سال سے کم یا 60 سے 65 سال سے زیادہ ہے تو آپ کو خون کا عطیہ دینے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے۔

 

حاملہ خواتین :

 

حاملہ خواتین کو خون کا عطیہ نہیں کرنا چاہیے جبکہ بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کے لیے بھی خون کا عطیہ دینا مناسب نہیں ہے۔

 

اس بارے میں پڑھیں  : دوران حمل پیش آنے والی مشکلات  

 

بلڈ پریشر:

 

اگر آپ کا بلڈ پریشر (90/50 mm Hg)سے زیادہ ہے اور (180/100mm Hg) سے کم ہو تو خون کا عطیہ کیا جاسکتا ہے۔

 

صحت کی حالت:

 

اگر آپ کسی انفیکشن میں مبتلا ہیں، مثال کے طور پر، سانس کی نالی میں انفیکشن، شدید معدے کی سوزش وغیرہ تو خون کا عطیہ نہیں کرسکتے ہیں۔

اگر آپ نے حال ہی میں جسم پر ٹیٹو بنوایا ہے تو آپ 6 ماہ تک خون کا عطیہ نہیں کر سکتے۔

اگر آپ طبی معائنہ کے لیے ڈینٹسٹ کے پاس گئے ہیں تو آپ کو خون کا عطیہ کرنے سے پہلے کم و بیش 24 سے 48 گھنٹے کا وقفہ لینا چاہیئے۔

اگر آپ کی ہیموگلوبن کی سطح کم ہے تو آپ خون کا عطیہ نہیں کرسکتے، خواتین کا ہیموگلوبن 12 ہونا چاہیے جبکہ مردوں کا ہیموگلوبن 13 سے کم نہ ہو۔

 

نوٹ :  اس متعلق اپنے معالج سے مشورہ ضرور لیجئے۔

 

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top