جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ذیابیطس کا عالمی دن ،ملک کی ایک تہائی آبادی ذیابیطس کا شکار

14 نومبر, 2023 11:51

دنیا بھر میں آج ذیابیطس کا عالمی دن منایا جارہا ہے،World Diabetes Dayدنیا بھر میں نومبر کی چودہ تاریخ کو منایا جاتا ہے۔

رواں سال اس دن کا موضوع ’’ذیابیطس کی دیکھ بھال تک رسائی‘‘ منتخب کیا گیا ہے،ذیابیطس کے عالمی دن کے موقع پر سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے زیر انتظام ذیابیطس سے آگاہی کے حوالہ سے مختلف پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔

واضح رہے14نومبر فریڈرک بینٹنگ کا یوم پیدائش بھی ہے جنہوں نے انسولین ایجاد کی تھی۔ 14 نومبر کے دن اس عظیم ماہر طب کو خراج تحسین بھی پیش کیا جاتا ہے مگر اس دن کا بنیادی مقصد ذیابیطس کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔

ذیابیطس آج کے طرز زندگی میں دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ ہر گھر میں ایک یا دو ذیابیطس کے مریض مل ہی جاتے ہیں۔

ہمارے ملک میں نوجوان کی ایک بڑی آبادی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے اور اس تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

ذیابیطس ایک دائمی طبی عارضہ ہے جس میں لبلبہ انسولین پیدا کرنے میں ناکام رہتا ہے، جس کی ضرورت ہمارے خلیوں میں گلوکوز کی منتقلی کے لیے ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ہائی بلڈ شوگر لیول بڑھتا ہے۔ ہائپرگلیسیمیا ہائی بلڈ گلوکوز کی سطح کے لئے طبی اصطلاح ہے۔ انسولین ایک ہارمون ہے جو لبلبہ پیدا کرتا ہے۔

انسولین جسم کے خلیوں کے ذریعہ گلوکوز سے توانائی کی پیداوار میں مدد کرتا ہے۔ طویل مدت میں، ہائپرگلیسیمیا جسم کو نقصان پہنچاتا ہے اور بہت سے اعضاء کے کام کو تباہ کر سکتا ہے۔

ذیابیطس کو تین قسموں میں تقسیم کیا گیا ہے ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس اور حمل ذیابیطس۔ ٹائپ 1 ذیابیطس میں مریض کا جسم کافی انسولین نہیں بنا پاتا۔

اگرچہ قسم 2 ذیابیطس میں جسم مناسب انسولین پیدا کرتا ہے، لیکن یہ اسے مؤثر طریقے سے استعمال کرنے سے قاصر ہے۔ حمل کی ذیابیطس ایک ایسی حالت ہے جو صرف حمل کے دوران ہوتی ہے۔

اگر ذیابیطس کا صحیح طریقے سے انتظام نہیں کیا جاتا ہے، تو یہ مزید پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے، بشمول قلبی بیماری، ریٹینوپیتھی، ذیابیطس کے پاؤں، حمل کی پیچیدگیاں، گردے کی بیماریاں، نیوروپتی، پیریڈونٹائٹس۔ ذیابیطس کے شکار افراد صحت کے پیشہ ورانہ تعاون اور اچھی خود نظم و نسق کے ساتھ لمبی صحت مند زندگی گزارسکتے ہیں۔ ٹائپ 1 ذیابیطس کو فی الحال روکا نہیں جا سکتا۔

ذیابیطس کو طبی پیشہ ور افراد نے "خاموش قاتل” کا نام دیا ہے کیونکہ یہ مریضوں میں اضافی مسائل کا سبب بنتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنا ضروری ہے تاکہ اس کے ساتھ آنے والی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔

اگر ذیابیطس کا جلد پتہ چل جائے تو اس کا مؤثر علاج کیا جا سکتا ہے۔ ذیابیطس اور جسم پر اس کے منفی نتائج کو سمجھنا اس حالت کے بہتر انتظام کے لیے بہت ضروری ہے۔

واضح رہے پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہورہا ہے، ملک کی ایک تہائی آبادی ذیابیطس کا شکار ہے،جس میں 55 فیصد بچے شامل ہیں ۔

یہ پڑھیں:اب ذیابیطس کی تشخیص ایک مختصر آواز کی ریکارڈنگ سے ممکن

 

 

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top