جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

میرے خلاف ’می ٹو مہم‘ کا غلط استعمال کیا گیا؛ علی ظفر

03 جولائی, 2019 18:10

لاہور: سیشن عدالت میں گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعوی کیس پر سماعت ہوئی،عدالت میں گلوکار علی ظفر نے اپنا تفصیلی بیان قلم بند کروا دیا۔

لاہور کی سیشن عدالت میں گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت ہوئی۔ عدالت میں علی ظفر نے اپنا تفصیلی بیان قلم بند کروا دیا۔ عدالت نے اگلی سماعت پر کیس کے مزید گواہان کو شہادتوں کے لئے طلب کر لیا۔ کیس کی سماعت ایک تویل عرصے تک چلی۔ علی ظفر نے اپنے تفصیلی بیان میں عدالت کو بتایا کہ مجھ پر میشا اور اسکی سہیلیوں نے حراسگی کا الزام لگایا ہے۔ میشا شفیع اور الزام لگانے والیوں کو عدالت میں طلب کیا جائے۔

علی ظفر نے عدالت کو مزید بتایا کہ میں 2004 سے مسلسل ٹیکس ادا کر رہا ہوں۔ عدالت نے علی ظفر کے اِنکم ٹیکس سے متعلق تمام تفصیلات بتانے پر عدالت کی سرزنش۔ عدالت نے کہا کہ آپ ہر بات کو ڈرامے کے انداز میں بیان کرتے ہیں ایسا یہاں نہیں چلے گا۔ عدالت میں علی ظفر کے وکیل نے علی ظفر کی اِنکم ٹیکس ریٹرنز کی کاپیاں پیش کردی۔

علی ظفر اپنے بیان میں واضع طور پر بتایا کہ جنسی ہراسگی کے بعد آمدن میں بھی واضع کمی آئی ہے۔ مزید انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر ماہم جاوید، حمنہ زبیر، بنان فہمی، نور سحر اور لینا غنی نے بھی می ٹو مومنٹ میں جنسی ہراسگی کا الزام لگایا، زیادہ تر الزامات میُٹو ہیش ٹیگ کے تحت لگائے گئے تھے۔

کمرہ عدالت کے باہر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف می ٹو مہم کا غلط استعمال کیا گیا جو کہ نہیں ہونا چائیے تھا۔ میں نے دو روز آٹھ گنٹے عدالت میں مسلسل کھڑے ہو کر تمام ثبوت پیش کئیے۔ علی ظفر نے گانا گنگنا کر بات ختم کی کہ اے دل میرے چھوڑ یہ پرے دنیا جھوٹی ہے لوگ لٹیرے، عدالت کیس کی سماعت 15 جولائی تک ملتوی کردی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top