جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ہم جو زندہ ہیں تو پھر جون کی برسی کیسی ؛جون صاحب کی 20 ویں برسی !

08 نومبر, 2022 13:00

آج جون ایلیا صاحب کی 20 ویں برسی منائی جارہی ہے۔ جون صاحب کے بارے میں بہت لکھا جاچکا ہے اور جتنا لکھا جائے وہ کم ہے۔ ان کا ایک ایک شعردل میں اترنے والا ہے۔ ان کی شاعری حیرت میں ڈال دینے والی تھی ۔ منفرد اسلوب اور دھیمے لہجے کے حامل جون ایلیا نے اردو ادب کو ایک نئی جہت سے روشناس کروایا۔ وہ بیک وقت آسان شاعر بھی تھے اور مشکل بھی۔

 

آج کے اس دور اضطراب میں جب عوام ادب سے دور ہیں ، یعنی ادب کے قحط زدہ دور میں جون ایلیا آج بھی عوام کےذہنوں میں ، دلوں میں، اور ڈائریوں میں موجود ہیں۔ البتہ سوشل میڈیا کے اس دور میں جون صاحب ان لوگوں کے موبائل اور سوشل میڈیا پر بھی راج کرتے ہیں جنھیں ادب سے نہیں فقط جون کی شاعری سے دلچسپی ہے۔

 

میں بھی شاید ان لوگوں میں ہوں جس نے پہلی بار جون صاحب کی کتابیں آن لائن منگوائی ۔ میں جو کورس کی کتابوں سے بھاگتا رہا جون صاحب نے اس کو بھی کتابوں سے قریب کردیا۔

 

Jaun Elia – popular but not great

 

آج بھی دل اداس ہوتا ہے یا کوئی روگ ہوتا ہے تو جون صاحب کی کوئی کتاب ساتھ دیتی ہے اور ہر شعر پر محسوس ہوتا ہے کہ گویا جون صاحب نے یہ شعر ہماری موجودہ بے چینی اور بے قراری کو جانچ کر لکھا ہو۔ جون ایلیا کا انداز ہو یا اسلوب وہ دوسروں سے بہت مختلف تھا۔ وہ روایات شکن تھے ،جون ایلیا کی تخلیقات میں تاریخ، فلسفہ، منطق اور زبان و بیان کی نزاکتوں نے انھیں ان کے ہم عصروں میں ممتاز کیا۔

 

جون ایلیا کی شاعری کو پسند کرنے کی کوئی عمرنہیں۔ جون ایلیا نے روایتی بندشوں سے غزل کو آزادی دلائی بلکہ اسے ایک نئے انداز میں ڈھال دیا۔

 

یہ پڑھیں : سلیمان ندوی کے بارے میں

 

جون صاحب کے شعر پر تبصرہ کرنے کی اوقات تو نہیں مگر ایک عام فہم اور عام قاری، جون صاحب کی شاعری کو کسی نظر سے دیکھتا ہے اور محسوس کرتا ہے وہ تحریر کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

 

جیسے ایک شعر ہے :

 

کس لیے دیکھتی ہو آئینہ
تم تو خود سے بھی خوب صورت ہو

 

یہ انداز بے تکلفی جون کی شاعری کاخاصہ ہے، اس شعر بے تکلف میں شاعر محبوب سے انتہائی بے تکلف ہورہا ہے۔اسی طرح ایک اور شعر ہے جس میں وہ بلاجھجک شکوہ کرتے نظر آئیں ۔

نہیں دنیا کو جب پروا ہماری
تو پھر دنیا کی پروا کیوں کریں ہم

 

250 Best Jaun Elia Poetry | Jaun Elia Poetry In Urdu

 

جون ایلیا صاحب کے وہ شعر ملاحظہ فرمائیں جو بہت مشہور ہوئے اور زبان زد عام ہوئے۔

 

شرم، دہشت جھجھک، پریشانی
ناز سے کام کیوں نہیں لیتیں
آپ، وہ، جی، مگر یہ سب کیا ہے
تم میرا نام کیوں نہیں لیتیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میں بھی بہت عجیب ہوں ، اتنا عجیب ہوں کے بس
خود کو تباہ کرلیا اور ملال بھی نہیں 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا؟
بہت نزدیک آتی جا رہی ہو
بچھڑنے کا ارادہ کر لیا کیا؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیں
یہی ہوتا ہے خاندان میں کیا؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کیا ہے گر زندگی کا بس نہیں چلا
زندگی کب کسی کے بس میں ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کتنی دلکش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فکر مر جائے تو پھر جون کا ماتم کرنا
ہم جو زندہ ہیں تو پھر جون کی برسی کیسی

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

 

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top