جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

پہلی مرتبہ وادیِ پنجشیر پر طالبان کا قبضہ، باقاعدہ اعلان کردیا گیا

06 ستمبر, 2021 13:26

کابل : ناقابل تسخیر رہنے والی وادیِ پنجشیر کو طالبان نے شدید لڑائی کے بعد فتح کرلیا ہے، مرکزی مقام بازارک میں قائم گورنر ہاؤس پر امارات اسلامی کا پرچم لہرا دیا گیا ہے۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پنجشیر میں جرگے اور بات چیت کے ذریعے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن دوسرے فریق کی جانب سے مسلسل انکار کے بعد جنگ کے ذریعے حل کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ اب وہاں امارت اسلامیہ افغانستان کا مکمل قبضہ ہوگیا ہے۔ اللہ کے فضل سے ہمیں میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے عوام مزید جنگ نہیں چاہتے ہیں، امارت اسلامیہ افغانستان میں اب جنگ کا دور ختم ہوچکا ہے۔ طالبان کی طرف سے اقتدار سنبھالنے کے بعد عام معافی کا اعلان کیا گیا۔ پنج شیر کے عوام افغانستان کے باسی ہیں، ان سے کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ کی وجہ سے پنجشیر میں جزوی غذائی قلت ہے۔ پنج شیر میں کوشش کی گئی کہ عام شہریوں کا نقصان نہ ہو۔

ترجمان نے کہا کہ امارت اسلامی افغانستان میں عام شہریوں کے اسلحہ رکھنے پر پابندی لگادی ہے۔  کابل میں امن و امان قائم ہے اور کوئی تشویش کی بات نہیں ہے۔ طالبان کی سیکیورٹی فورسز کا یونیفارم متعارف کرایا ہے۔ افغانستان میں ہوائی فائرنگ پر بھی مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ہوائی فائرنگ کرنے والے 80 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : طالبان کی پنجشیر آپریشن میں پاکستانی ڈرونز کے استعمال کی تردید

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ قطر، ترکی کی معاونت سے کابل ایئرپورٹ کو بحال کردیا گیا ہے۔ کابل ایئرپورٹ سے اندرون ملک پروازوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ ایئرپورٹ کو جلد بیرون ملک پروازوں کےلیے فعال کردیا جائے گا۔ امریکا نے انخلاء سے پہلے کابل ایئرپورٹ کو شدید نقصان پہنچایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بیرون طاقتیں ہمارے ملک کو آباد نہیں کرسکتیں ہیں۔ افغانستان کے اصل مالک افغان عوام ہیں۔ یو اے ای سے امدادی سامان اور ادویات کابل پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کابل سے ملک کے دیگر علاقوں میں امدادی سامان اور ادویات بھیجی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری افغانستان کی تعمیر نو میں حصہ لے۔ ملک میں تجارتی سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں۔

وادیِ پنجشیر کی جنگ میں طالبان جنگجوؤں کی قیادت قار فصیح الدین بدخشانی نے کی، جبکہ احمد شاہ مسعود مزاحمتی گروپ کی قیادت کررہے تھے۔

بازارک اور اس کے نواح میں طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں باغیوں کے پانچ اہم کمانڈر مارے گئے، جس کے بعد مزاحمتی فورس کی کمر ٹوٹ گئی۔

مارے گئے کمانڈروں میں احمد مسعود کی ملیشیاء کے ترجمان فہیم دشتی، منیب امیری، کمانڈر گل حیدر، گوریلا جنگ کے ماہر کمانڈر صالح محمد ریگستانی اور کمانڈر جنرل عبد الودود زرہ شامل ہیں۔ منیب امیری احمد شاہ مسعود کا بھتیجا اور کمانڈر گل حیدر احمد مسعود کے دست راست بتائے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان نے باغیوں کو امن کی پیش کش کی تھی، جس میں کہا گیا تھا پنج شیر میں خونریزی سے بچنا چاہتے ہیں، لیکن جب احمد مسعود سے مذاکرات ناکام ہوگئے توطالبان نے دو ہفتے قبل اپنے سیکڑوں جنگجوؤں کو بھاری ہتھیاروں کے ساتھ وادی پنج شیر پر کنٹرول کے لیے بھیجا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top