جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

قیدیوں کی بائیو میٹرک شناخت میں تاخیر پر عدالت کا برہمی کا اظہار، تین نومبر کو رپورٹ طلب

12 اکتوبر, 2020 13:13

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے جیل میں قیدیوں کی بائیو میٹرک شناخت کے معاملے پر تین نومبر تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں سندھ بھر کی جیل میں قیدیوں کی بائیو میٹرک شناخت کے لیئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے مسلسل تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ جیل حکام نادرا کے ساتھ مل کر فوری اقدامات کرے۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کراچی سینٹرل، ملیر اور حیدرآباد جیل میں بائیو میٹرک سسٹم شروع کر دیا ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگ مفاد عامہ کے کیسز میں تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں۔ عدالت نے تین نومبر تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں : بلوچستان کی جیلوں میں قیدیوں سے ملاقات پر عائد پابندی ختم

انصار برنی ٹرسٹ کی وکیل شگفتہ برنی کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ یہ کیس 2013 سے زیر التواء ہے۔ جیل انتظامیہ کی ملی بھگت سے ہم نام والے ملزم کو پیسوں کے عوض جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ تحقیقات کے ذریعے معلوم ہوا 41 کیسز میں اصل مجرموں کی جگہ ہم نام قیدی جیل میں تھے۔

درخواست کے مطابق ہائیکورٹ نے 2015 میں جیل میں قیدیوں کی بائیو میٹرک کے تحت حاضری لگانے کا حکم دیا تھا۔ حفاظتی انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے بائیو میٹرک سسٹم جیل میں ناگزیر ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top