جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

آسٹریلیا : جانوروں میں پاؤں اور منہ کی بیماری پھیل گئی، دنیا کے متاثر ہونے کا خدشہ

23 جولائی, 2022 10:57

کینبرا : پاؤں اور منہ کی بیماری پھیلنے کا سبب انڈونیشاء کو قرار دیا جارہا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ جزیرے بالی میں ہر سال ہزاروں آسٹریلوی سیاح جاتے ہیں۔

انڈونیشیاء کے بعد آسٹریلیا میں بھی جانوروں میں پاؤں اور منہ کی بیماری پھیل گئی ہے، جس کے بعد حکام کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وباء مویشیوں کی صنعت، معیشت اور عالمی گائے کے گوشت کی فراہمی کے لیے تباہی پھیلا سکتی ہے۔

پاؤں اور منہ کی بیماری ایک انتہائی متعدی وائرس ہے، جو مویشی، بھیڑ، بکری اور سور کو متاثر کرتا ہے۔ یہ بیماری زبان اور ہونٹوں، منہ میں، آنسوؤں کی جگہ پر اور کھروں کے درمیان چھالے اور بخار کی صورت میں سامنے آتی ہے، بیماری کا پھیلاؤ ریوڑ کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ بیماری اکثر انسانوں میں ان کے جوتوں، کپڑوں اور سامان کے ذریعے پھیلتی ہے۔ اس کے ذرات لوگوں کی ناک میں 24 گھنٹے تک زندہ رہ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : لمپی اسکن سے متاثرہ جانور کا گوشت اور دودھ قابل استعمال ہے : ڈی جی لائیو اسٹاک کے پی

یہ وائرس آلودہ گوشت اور دیگر جانوروں کی مصنوعات کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے اور ماحول میں کئی ہفتوں تک زندہ رہتا ہے۔ اسے دنیا میں مویشیوں کی سب سے اہم بیماریوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، اور ممکنہ طور پر ہر سال اربوں ڈالر کے نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔

ورلڈ آرگنائزیشن فار اینیمل ہیلتھ کا کہنا ہے کہ یہ بیماری ایشیاء کے بڑے حصے اور افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے بیشتر حصوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ ان دنوں انڈونیشیا میں مویشیوں کے ریوڑ میں وائرس پھیلنے کے بعد تشویش بڑھ رہی ہے۔

آس پاس کے ممالک جیسے آسٹریلیاء وائرس کے پھیلاؤ سے خاص طور پر گھبراہٹ کا شکار ہے، جو بالی کے سیاحتی مقام پر پہنچ گیا ہے۔ ہر ماہ، ہزاروں آسٹریلوی جزیرے پر چھٹیاں گزار کر واپس آتے ہیں۔ نیوزی لینڈ، جس میں مویشیوں کی بڑی آبادی ہے، بھی ہائی الرٹ پر ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top