جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

پیراگون ریفرنس میں عدالتی دائرہ اختیار پر دلائل طلب

17 نومبر, 2022 10:45

لاہور : احتساب عدالت نے پیراگون ریفرنس میں عدالتی دائرہ اختیار پر دلائل طلب کر لیے۔

لاہور کی احتساب عدالت مین پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کیس پر سماعت ہوئی۔ خواجہ سعد رفیق کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی، جبکہ سابق صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے عدالت میں پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی۔

کیس میں اہم پیش رفت ہوگئی۔ عدالت نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈینینس کے بعد پبلک ایٹ لارج فراڈ کی تعریف تبدیل ہو چکی ہے۔ ملزمان کی ضمانتوں پر پراسیکیوشن کے اعتراضات آئے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ پیراگون ریفرنس میں متاثرین کی تعداد 100 سے کم ہے، لگتا ہے نیب آرڈیننس 2022 کے تحت کیس عدالت کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔ فریقین اس نقطے پر دلائل دیں۔

یہ بھی پڑھیں : عمران خان میں ہمت ہے تو آڈیو لیک کیخلاف عدالت میں جائیں: سعد رفیق

احتساب عدالت نے کہا کہ ندیم ضیاء سمیت دیگر اشتہاری ملزمان نے ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ خواجہ سعد رفیق اور دیگر ملزمان کیخلاف 64 گواہان بیان قلمبند کرا چکے ہیں۔

معزز جج نر ریمارکس دیئے کہ پہلے نیب کے دائرہ اختیار کے مطابق متاثرین کی تعداد 50 تھی۔ ترمیمی آرڈینینس کے بعد پبلک ایٹ لارج فراڈ کی تعریف 100 تک ہو گئی ہے۔

ملزمان کے وکیل نے کہا کہ قانون کہتا ہے کہ جس کورٹ میں ٹرائل چلے گا اسی میں ضمانت ہو گی۔ مناسب ہے مرکزی ملزمان کے وکیل امجد پرویز صاحب بھی موجود ہوں۔ جونئیر وکیل نے کہا کہ امجد پرویز صاحب ہائیکورٹ میں مصروف ہیں۔

وکیل ملزمان کا کہنا تھا کہ ملزم اور ٹرائل کورٹ کے درمیان سب کچھ تفتیشی افسر کرتا ہے۔ اس کیس میں تفتیشی نے چالان کب چئیرمین نیب کو بھیجا؟

عدالت نے استفسار کیا کہ ترمیمی آرڈینینس میں سپلیمینٹری چالان کا کیا قانون ہے؟ وکیل ملزمان نے کہا کہ اس ترمیم کا بنیادی مقصد نئے ملزم کے حوالے سے سپلیمینٹری چالان پیش کرنا بھی شامل ہے۔ جو پہلے ملزمان ہیں، ان کی حد تک صرف رپورٹ آئے گی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top