جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کالعدم ٹی ٹی پی سے رابطے کیلئے افغان طالبان ثالث کا کردار ادا کررہے ہیں : وزیراعظم

02 اکتوبر, 2021 13:32

اسلام آباد : وزیراعظم کا کہنا ہے کہ امریکی قربانی کے بکرے کی تلاش میں ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی سے رابطے کیلئے افغان طالبان ثالث کا کردار ادا کررہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے ٹی آر ٹی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ  ہم امن کے لیے بات چیت پر یقین رکھتے ہیں۔ مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق ہمسایہ ممالک سے بات چیت جاری ہے۔ سوال یہ ہے کہ امریکا طالبان کو کب تسلیم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن کو نشانہ بنانا ناانصافی ہے۔ موجودہ صورتحال کے سوا ان کے پاس کوئی چارہ نہیں تھا۔

افراتفری پھیلنے سے سب سے زیادہ نقصان افغان عوام کو ہوگا۔ ہمیشہ کہا افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے۔ افغانستان نے کبھی بیرونی طاقتوں کو قبول نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان سرحد کے دونوں اطراف پشتون قبائل قیام پذیر ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کی تاریخ کا قریبی تعلق ہے۔ 2011 میں جنرل کیانی نے صدر اوباما سے ملاقات کی تھی۔ جنرل کیانی نے اوباما کو بتایا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی مسئلے کے فوجی حل پر یقین نہیں رکھتا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے بھاری قیمت ادا کی۔ ممکن ہے پاکستان کے طالبان سے بات چیت نتیجہ خیز نہ ہو۔ کالعدم ٹی ٹی پی ہتھیار ڈال دے ہم معاف کردینگے۔ کالعدم ٹی ٹی پی کے کچھ گروپس ہم سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : طالبان سے بات کی ابتداء ہوگئی، جو ہتھیار پھینک دے اس سے لڑنا جائز نہیں : شیخ رشید

عمران خان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی والے عام شہری کی طرح رہ سکتے ہیں۔ کالعدم ٹی ٹی پی سے رابطے کیلئے افغان طالبان ثالث کا کردار ادا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کو ڈکٹیٹ کرنا ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہوگی۔ غصہ اترا تو امریکا سوچے گا کس وجہ سے افغان فوج نے ہتھیار ڈالے۔ افغانستان کے مستقبل کا علم نہیں لیکن ان کیلئے دعاگو ہوں۔ امریکی قربانی کے بکرے کی تلاش میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو باہر سے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا ہے۔ صدر جو بائیڈن اس وقت بہت زیادہ دباؤ میں ہیں۔ ہماری تعریف کے بجائے ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ  بلوچ عسکریت پسندوں کے ساتھ بھی بات چیت کر رہے ہیں۔ ہمارے چین کے ساتھ بہت مستحکم تعلقات ہیں۔ پاک چین تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوئے۔ کورونا کی وجہ سے بھارت میں ریکارڈ غربت بڑھی۔ ہم نے بڑی کامیابی کے ساتھ کورونا وائرس کا مقابلہ کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن تقسیم ہے اور اپنے مفاد کیلئے کام کر رہی ہے۔ اپوزیشن سیاسی لمیٹڈ کمپنیاں ہیں۔ مسئلہ کشمیر دنیا کے ہر فورم پر اجاگر کر رہے ہیں۔ انسانی حقوق کے حوالے سے عالمی برادری یکساں رویہ اختیار کرے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top