جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

مہنگائی کا جن بے قابو،عوام کی چیخیں نکل گیئں

12 مئی, 2019 12:50

کراچی: ملک میں ہوشربا مہنگائی نے عوام کاجینا دوبھرکردیا، کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت پورے ملک میں کھانے پینے کی اشیا میں مہنگائی کم نہ ہو سکی، حکومت کی جانب سے شہریوں کو رمضان میں سستی اشیا فراہم کرنے کے وعدے پورے نہ ہوسکے اور سبسڈی کا وعدہ بھی حکومت پورا نہ کر سکی۔

تفصیلات کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز کو 2 ارب روپے کی سبسڈی کے لیے فنڈز جاری کر دیئے گئے ہیں، لیکن اس کے باوجود اسٹورز پر اشیائے خورونوش کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے تاحال اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔ یوٹیلٹی اسٹورز پر مختلف اشیاء ضرورت کے ریک خالی پڑے ہیں۔ جس کی وجہ سے شہری عام مارکیٹ سے ہی خریداری کرنے پر مجبور ہیں۔

رمضان کی آمد پرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تو بڑھی لیکن کھانے کی اشیا کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا۔ کراچی میں انتظامیہ کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں یکم رمضان سے ہی سستے بازار لگائے جارہے ہیں لیکن مہنگائی کے باعث بچت بازاروں میں بھی اشیائے ضرورت کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔ حکومت بچت بازاروں میں اشیاء ضروریات کی سرکاری نرخوں پر فروخت کو یقینی بنانے میں ناکام ہے۔

رمضان میں سستی سبزی کی فراہمی کے وعدے بھی حکومت پورے نہ کر سکی۔ گوشت فروش توپہلے ہی کھال اتاررہے تھے۔ اب غریب کی دال تک گلتی نظرنہیں آتی۔ شہریوں کا کہنا ہے مہنگائی کے عالم میں بچت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

اسلام آباد میں بھی تبدیلی سرکار کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ کمر توڑ مہنگائی نے شہریوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ سستے بازاروں میں لیموں400روپے کلو تو کہیں پھلوں کے دام آسمان سے باتیں کرتے نظر آتے ہیں۔

خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے شہریوں کو رمضان میں سستی اشیا فراہم کرنے کے وعدے پورے نہ ہوسکے۔ پشاور میں پندرہ سستے بازار کا دعویٰ کرنے والی حکومت صرف چار سستے بازار قائم کرسکی ہے۔ ان خالی سستے بازاروں میں آنے والے خریدار خالی ہاتھ واپس لوٹ جاتے ہیں۔

لاہورکےسستےبازاروں میں مہنگائی نےڈیرےلگا لیے۔ مہنگائی سےستائےعوام کاکہناہےکہ حکومت اشیاخورونوش کی قیمتوں پربھی غور کرے تاکہ غریب روزہ دار بھی کچھ خرید سکیں۔ حکومت کے سبسڈی دینے کے دعوے بھی بس دعوؤں تک ہی محدود ہیں۔

جبکہ حکومت کے سبسڈی دینے کے دعوے بھی بس دعوں تک ہی محدود ہے حکومت نے جن سٹال پر ریلیف دیا وہ بھی کم ہیں جسکی وجہ سے شہریوں کو گھنٹوں لائینوں میں کھڑا ہو نا پڑتا ہے۔

شادمان بازارکی سیکیورٹی بھی ناقص ہے، کئی مرتبہ لڑائی جھگڑے بھی ہوئے مگر پولیس اورضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی رہتی یا مصروف بازار میں انتظامیہ کی جانب سےجولوگ بٹھائے گئے ہیں وہ بھی عوام کو بیوقوف بناتے ہیں اور گراں فروشی کی روک تھام کرنے میں ناکام ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top