جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

مظلوم فلسطینیوں کیلئے حماس ایک قدم پیچھے ہٹ گئی، مگر کیسے؟

24 اگست, 2024 20:53

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے شہادتوں کو روکنے کیلئے ایک قدم پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مذاکرات کو نتیجہ بنانے کیلئے قاہرہ میں اپنا وفد بھیج دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے پیش کردہ 2 جولائی کو تجویز کیے گئے غزہ جنگ بندی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد پر مذاکرات کیلئے قاہرہ کا رخ کیا ہے۔

مصر اور قطر کے ثالثوں کی دعوت پر خلیل الحیہ کی سربراہی میں حماس کا وفد ہفتے کی شام قاہرہ پہنچا ہے جہاں مذاکرات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ؛ حماس، اسلامی جہاد نے بھی شرط رکھ دی

حماس نے اسرائیل پر اس تجویز پر عمل درآمد کرنے کا دباؤ ڈالنے اور معاہدے تک پہنچنے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے سے باز رہنے کا مطالبہ کیا ہے، دونوں فریقین کے درمیان اگلا دور اتوار کو ہوگا۔

اسرائیلی نشریاتی کارپوریشن نے اطلاع دی ہے کہ واشنگٹن نے معاہدے کی کچھ تفصیلات کے بارے میں ایک تجویز پیش کی تھی جس میں فلاڈیلفیا کے محور میں اسرائیلی افواج کی تعداد کو کم کرنا بھی شامل ہے۔ اس تجویز کے مطابق اسرائیلی فوج محور کے صرف نکات پر باقی رہ جائے گی تاہم مصر نے اسے مسترد کر دیا اور اسرائیلی فورسز کے مکمل انخلاء کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: حماس نے نہ تشدد کیا نہ بال کاٹے! اسرائیلی خاتون کا بیان، ویڈیو وائرل

دوسری جانب مصری اور امریکی صدور نے رکاوٹوں کو دور کرنے اور جنگ بندی کے معاہدے کو مکمل کرنے کے لیے دونوں فریقوں سے لچک دکھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:امریکا مذاکرات کی آڑ میں اسرائیل کو نسل کشی کیلئے مزید وقت دے رہا ہے، حماس

قبل ازیں حماس نے شرط عائد کی تھی کہ اسرائیلی حکومت ثالثوں کے معاہدوں اور مسلسل کوششوں کو ناکام بناکر مظلوم فلسطینیوں کو انکی زمین سے بےدخل کرنا چاہتی ہے جبکہ غزہ سے قابض اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کے صورت میں ہی جنگ بندی ہوگی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top