جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ون مین شو چلتا رہا تو ہم آئینی جمہوری بحران سے نہیں نکل سکتے: بلاول بھٹو

10 اپریل, 2023 16:32

اسلام آباد: بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ بات چیت کے دروازے بند کئے تو کسی تیسری قوت فائدہ اٹھالیتی ہے، ون مین شو چلتا رہا تو ہم آئینی جمہوری بحران سے نہیں نکل سکتے۔

آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ دن پاکستان کیلئے تاریخی دن ہے، ہم کئی بحران کا سامنا کرکے آگے بڑھے ہیں، آج کے دن متفقہ آئین کی بنیاد رکھی گئی، ذوالفقار علی بھٹو نے بکھرے ہوئے عوام کو اکھٹا کیا، ہم نے آمریت کا مقابلہ کیا، ایک نہیں 3 آمروں کو بھگایا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 10 اپریل 1973 کے دن ملک و قوم کو متفقہ آئین ملا، آئین پاکستان وفاقی اکائیوں کو ایک لڑی میں پروتا ہے، آئین وہ زنجیر ہے جس نے پاکستان کو جوڑ کر رکھا ہے، ایک آمر نے ملک کو دہشت گردی کی آگ میں جھونک دیا، ہم آج بھی دہشت گردی کا مقابلہ کررہے ہیں، ایک نہتی لڑکی نے آمر کو للکارا اور اس کے خلاف کھڑی ہوئی، بینظیر بھٹو نے بھی آئین کی بحالی کیلئے 30 سال تک جدوجہد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک آمر نے نفرت اور انتقام کی سیاست کو فروغ دیا، ہم نے مسائل اور آمریت کا مقابلہ کیا، ضیاء کے بعد جو آمر آیا اس نے بھی نفرت کے بیج بوئے، نفرت اور تقسیم کی سیاست کا آج بھی ہم مقابلہ کررہے ہیں، سلیکٹڈ راج اس ملک پر قائم کیا گیا، 2013 میں پر امن طریقے سے اقتدار کی منتقلی ہوئی، سیاسی استحکام ملا تھا تو ہی معاشی استحکام بھی آیا تھا، ماضی میں کوئی حکومت 30 دن، 90 دن اور کوئی 3 سال کیلئے آتی تھی، کچھ قوتیں ہیں جو جمہوریت کے خلاف سازشیں کررہی تھیں، غیر جمہوری قوتوں نے ایک نااہل شخص کو پاکستان پر مسلط کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہم پاکستان کو مشکل حالات سے بچانے کیلئے اکٹھے ہوئے: وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ ملک میں جب بھی سیاسی استحکام آیا تو ترقی و خوشحالی آئی، ملک میں ایک سال سے سازشیں چل رہی ہیں، ملک کے خاطر ہم یہ سازشیں برداشت کرتے رہے، اتحادی حکومت کے مخالفین ہر ادارے میں موجود ہیں، ہم نے صوبوں کو ان کے حقوق دیئے اور شناخت دی، 2013 میں پہلی بار آئینی مدت پوری کرکے دوسری حکومت بنی، ہم ملک، ادارے، سسٹم کی خاطر سازشیں برداشت کرتے رہے، تاریخ میں پہلی بار جمہوری حق استعمال کرکے مسلط سلیکٹڈ کو گھر بھیجا گیا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہر ادارے میں وہ لوگ موجود ہیں جو اس جمہوری سفر کیخلاف ہیں، وہ چاہتے ہیں جتنا جلدی ممکن ہو اسی سلیکٹڈ کو پھر مسلط کیا جائے، وہ چاہتے ہیں تباہی کی کہانی وہیں سے شروع کریں جہاں سے رکی تھی، سلیکٹڈ وزیراعظم کو نکالنے کا یہ مطلب نہیں کہ سازش ختم ہوگئی، وہ نہیں چاہتے کہ ہمارا یہ اتحاد کامیاب ہو، وہ چاہتے ہیں تباہی کا سفر ایک بار پھر چلے، وہ چاہتے ہیں 18 ویں ترمیم واپس ہو۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمارا وزیراعظم شریف آدمی ہے، جنہوں نے آئین کا دفاع کرنا تھا انہوں نے تحفظ نہیں کیا، ہماری تاریخ میں بہادر اور غیرتمند ججز ہمیشہ موجود رہے ہیں، سپریم کورٹ میں بھی ایک ساز ش ہے اور بڑے زور وشور سے چل رہی تھی، صورتحال جیسی بھی ہو بات چیت بند کریں تو کوئی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، بات چیت کے دروازے بند کئے تو کسی تیسری قوت فائدہ اٹھالیتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ون مین شو چلتا رہا تو ہم آئینی جمہوری بحران سے نہیں نکل سکتے، پاکستان کے عوام پر مشکل وقت گزررہا ہے، عوام کو کوئی دلچسپی نہیں کہ اس کرسی پر کون بیٹھا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top