جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

اعظم سواتی ویڈیو کا سورس بتائیں : سینیٹ کمیٹی، واٹس اپ مانیٹر نہیں کر سکتے : ایف آئی اے

11 نومبر, 2022 15:34

اسلام آباد : ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کو روکنا بہت مشکل ہے، ایف آئی اے واٹس اپ کو مانیٹر نہیں کر سکتی۔

سینیٹر اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس کی صدارت سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کی۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا، ہدایت اللہ، دلاور خان اجلاس میں شریک تھے۔ ڈی جی ایف آئی اے محسن بٹ کمیٹی اجلاس میں پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کیا گیا۔

عبدالغفور حیدری نامعلوم نمبر کے معاملے پر اگر آپ کے بھی پر جلتے ہیں۔ تو ہم کس سے رابطہ کریں؟ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ کئی سیاستدانوں کی جعلی ویڈیوز انٹرنیٹ پر موجود ہیں۔ ایف آئی اے نے کتنی جعلی ویڈیوز کا سراغ لگا کر کارروائی کی ہے؟

یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی سینیٹرز کا اعظم سواتی کیلئے سپریم کورٹ تک احتجاجی مارچ اور دھرنا

ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کو روکنا بہت مشکل ہے۔ ہر کسی کے پاس موبائل، انٹرنیٹ اور لیپ ٹاپ موجود ہے۔ ایف آئی اے صرف مقامی سطح پر آئی پی ایڈریس کو ٹریس کر سکتا ہے۔ اگر ویڈیو بیرون ملک سے اپ لوڈ ہوئی ہے تو ٹریس کرنا ممکن نہیں۔

سینیٹر مشتاق نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں اس ویڈیو کا سورس بتائیں۔ ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ ایف آئی اے واٹس اپ کو مانیٹر نہیں کر سکتی۔ وزارت آئی ٹی، پی ٹی اے اور آئی ایس آئی کے پاس اگر یہ صلاحیت ہے تو اس کے بارے میں کچھ کہ نہیں سکتا۔

سینیٹر سلیم مانڈی والا نے کہا کہ اعظم سواتی اگر یہاں نہیں آتے تو پھر ہم ان کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟

اعظم سواتی ویڈیوز کے معاملے پر سیشن کو ان کیمرہ کردیا گیا۔ ایف آئی اے، داخلہ اور صحافی کو کمیٹی روم سے باہر جانے کی ہدایت کردی۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ اس معاملے پر تجاویز کے لئے ہم مشاورت کرکے لائحہ عمل بناتے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top