مقبول خبریں
جبری گمشدگی کے خلاف بل 2022 متفقہ طور پر قومی اسمبلی سے منظور کرلیا گیا
اسلام آباد: جبری گمشدگی کے خلاف بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے، جس میں تمام اراکین نے متفقہ طور پر حق میں ووٹ دیا۔
جبری گمشدگی کے خلاف بل میں حکومت کی جانب سے ترمیم کی گئی کہ ورثا الزام ثابت نہ کرسکیں تو ان کو بھی 5 سال تک قید کی سزا دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں : رکن قومی اسمبلی کی گرفتاری سے قبل اسپیکر سے اجازت لینے کی ترمیم منظور
حکومتی ترمیم پر اتحادی جماعتوں، سابق فاٹا سے آزاد ارکان اور جماعت اسلامی نے مخالفت کی، جس پر وزیر قانون نے جبرِی گمشدگی کے بل 2022 کی شق 514 واپس لے لی۔ لاپتہ افراد کے ورثاء اگر الزام ثابت نہ کرسکیں تو انہیں کوئی سزا نہیں ہوگی۔