جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

شہزادہ محمد بن سلمان کو خاشقجی قتل کیس میں استثنیٰ حاصل ہے : وکلاء

04 اکتوبر, 2022 10:35

وکلاء نے امریکی عدالت کو بتایا کہ ولی عہد کی بطور وزیر اعظم تقرری کے بعد انہیں خاشقجی قتل کیس میں استثنیٰ حاصل ہے۔

سعودی صحافی جمال خاشقجی کے 2018 کے قتل پر امریکی مقدمے کا سامنا کرنے والے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ولی عہد کی بطور وزیر اعظم تقرری کے بعد انہیں قانونی چارہ جوئی سے استثنیٰ حاصل ہے۔

شہزادے کے وکلاء نے عدالت سے مقدمے کو خارج کرنے کی درخواست میں کہا کہ شاہی حکم اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ولی عہد کو شہزادہ ہونے کی بنیاد پر خاشقجی قتل کیس میں استثنیٰ ہے۔

عدالت نے امریکی محکمہ انصاف سے کہا تھا کہ وہ اس بارے میں اظہار خیال کرے کہ آیا شہزادہ محمد کو استثنیٰ حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کا دو شہریوں کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن بھیجنے کیلئے ایلون مسک سے معاہدہ

امریکہ میں یہ مقدمہ چنگیز اور خاشقجی کے قائم کردہ انسانی حقوق کے گروپ نے مشترکہ طور پر دائر کیا تھا، اور ولی عہد شہزادہ کے خلاف غیر متعینہ ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا کہ سعودی وزیر اعظم کے ساتھی مدعا علیہان اور دیگر نے خاشقجی کو مستقل طور پر خاموش کرنے کی سازش کی۔

خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ایک آپریشن میں قتل کیا تھا، جس کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ اس کا حکم شہزادہ محمد بن سلمان نے دیا تھا۔

محمد بن سلمان نے خاشقجی کے قتل کا حکم دینے سے انکار کیا، لیکن بعد میں اعتراف کیا کہ یہ میری نگرانی میں ہوا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top