جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

انڈونیشیا : فٹ بال میچ میں بھگدڑ سے ہلاک افراد میں 17 بچے بھی شامل

03 اکتوبر, 2022 10:28

جکارتہ : انڈونیشیا کے فٹ بال میچ میں اس کھیل کے دیوانے 17 بچے بھی اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں، جس نے واقعے کو مزید دکھی بنا دیا، دنیا بھر کے فٹ بال شائقین سوگ میں ہیں۔

تشدد اور غنڈہ گردی طویل عرصے سے انڈونیشی فٹ بال کی خصوصیات رہی ہیں، خاص طور پر دارالحکومت جکارتہ جیسی جگہوں پر، لیکن جاوا کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ہونے والے اس واقعے پر انڈونیشیاء ہل کر رہ گیا ہے، جبکہ دنیا بھر میں فٹ بال کے چاہنے والے سوگ میں ہیں۔

انڈونیشیا کے شہر جاوا کے مشرق ہفتے کے روز ہونے والے تشدد اور بھگڈر سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 125 ہوگئی ہے۔ ان ہلاک ہونے والے افراد میں فٹ بال کے دیوانے 17 بچے بھی شامل ہیں، جو ہنگامے کے دوران دم گھٹنے سے ہلاک ہوگئے، جس میں اضافے کا امکان ہے، کیونکہ زیر علاج زخمی سات بچوں میں سے بعض کی حالت تشویش ناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں : وزیر اعظم کی کوششوں سے انڈونیشیا کی جانب سے پاکستان کو پام آئل فوری فراہمی کا آغاز

یہ واقعہ اس وقت رونماء ہوا، جب مقامی ٹیم ہار گئی اور تماشائی گراؤنڈ میں داخل ہوگئے، اس دوران توڑ پھوڑ بھی ہوتی رہی۔ پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس چلائے، جس سے بچنے کے لیئے لوگوں نے اسٹیڈیم سے نکلنے کی کوشش کی اور اس دوران اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔

عالمی فٹ بال کی گورننگ باڈی فیفا نے انڈونیشیائی فٹ بال حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے اسے سیاہ ترین دن قرار دیا۔ فیفا کا کہنا ہے کہ حفظاتی ضوابط کے تحت اسٹیڈیم میں اسلحے یا آنسو گیس کا استعمال نہیں کیا جانا تھا۔

نیویارک میں قائم ہیومن رائٹس واچ کے ڈپٹی ایشیا ڈائریکٹر فل رابرٹسن نے کہا ہے کہ تمام ذمہ داروں کو اس تباہی کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے، چاہے ان کی حیثیت یا قد کچھ بھی ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور انڈونیشیا کی فٹ بال ایسوسی ایشن واقعے کی اپنی تحقیقات خود نہ کریں کیونکہ وہ ملوث اہلکاروں کے خلاف مکمل احتساب کے عمل کو کمزور کر سکتے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top