جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

عدالت نے راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست قومی اسمبلی بھیج دی

04 اگست, 2022 12:10

لاہور : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ہٹانے کے لئے درخواست کی سماعت جسٹس مزمل اختر شبیر کی۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر نے تمام پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے استعفے منظور نہیں کئے۔ راجہ ریاض کو پی ٹی آئی کی اجازت کے بغی راپوزیشن لیڈر تعینات کیا گیا۔ اراکین کےاستعفے منظور نہ ہونے پر پی ٹی آئی کا اکثریتی جماعت کا اسٹیٹس موجود ہے۔

درخواست کے مطابق راجہ ریاض کو حکومت اور موجود اپوزیشن کی ملی بھگت سے اپوزیشن لیڈر بنایا گیا۔ تعیناتی قوانین اور قواعد کے برعکس کی گئی۔ ربڑ اسٹیمپ اپوزیشن لیڈر کا مقصد نیب، الیکشن کمیشن کی من پسند تعیناتیاں ہیں۔

استدعا کی گئی کہ عدالت اسپیکر قومی اسمبلی کو راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ہٹانے کے احکامات صادر کرے۔

یہ بھی پڑھیں : اسپیکر قومی اسمبلی کی عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس بھیجنے سے متعلق غور

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے اپوزیشن لیڈر اور اراکین باہر بیٹھے رہیں تو کام کیسے چلے گا۔ اسمبلی میں جائے بغیر اپوزیشن کیسے ہوگی۔ راجہ ریاض کے مقابلے میں کوئی امیدوار نہیں تھا تو پھر انتخاب تو ہونا تھا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ اگر اسپیکر کے سامنے ایک ہی امیدوار آئے تو قانون کیا کہتا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزیراعظم کے انتخاب کے فوری بعد اسپیکر اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کا دن مقرر کرتا ہے۔ اگر اسپیکر کے سامنے ایک ہی امیدوار آتا ہے تو اسی کا انتخاب ہوگا۔ اسپیکر نے قانونی دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفکیشن کیا۔

عدالت نے کہا کہ اس درخواست میں تو پٹیشنر رکن اسمبلی ہی نہیں ہے۔ کیا رکن اسمبلی نہ ہونے پرعام شہری اس طرح کی درخواست دے سکتا ہے؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کیس میں میری درخواست کا اسپیکر نے فیصلہ کیا۔

عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو درخواست کا 30 یوم میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top