جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

دنیا میں تبدیلیوں کے حوالے سے دورہ چین بہت اہم تھا: وزیراعظم

13 فروری, 2022 12:23

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا میں تبدیلیوں کے حوالے سے دورہ چین بہت اہم تھا، ہمارے چین سے تعلقات موجودہ دورے کے بعد زیادہ مضبوط ہوئے۔

وزیراعظم عمران خان کی سابق سفیروں اور صحافیوں کے ساتھ خصوصی نشست ہوئی جس میں دیگر وزراء نے شرکت کی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ چین میں دونوں طرف سے پیغامات کا تبادلہ ہوا، سی پیک سے متعلق تاثر کو درست کرنا تھا، کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ سی پیک آگے بڑھے، سی پیک سے متعلق بہت مثبت چیزیں سامنے آرہی ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان پر پاکستان اور چین کی سوچ میں مطابقت ہے، افغانستان پر چین سے آئندہ کا روڈ میپ طے ہوگیا ہے، مارچ میں چین جاؤں گا ، 2نشستیں طے ہوچکی ہیں، طے ہوا افغانستان، پاکستان اور چین معاملات کو آگے لے کر چلیں۔

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دورہ چین سے متعلق رائے سننا چاہتا ہوں، دنیا کا نقشہ بہت تیزی سے بدلتا جارہا ہے، دنیا میں تبدیلیوں کے حوالے سے دورہ چین بہت اہم تھا، چین نے ہمارے کورونا سے نمٹنے کا بہت غور سے مشاہدہ کیا، ہمارے چین سے تعلقات موجودہ دورے کے بعد زیادہ مضبوط ہوئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا میں اتفاق رائے ہے انسانی بحران سے افغانستان کو بچانا چاہئے، صرف امریکا کی رائے اس اتفاق رائے سے کچھ مختلف ہے، امریکا جانتا ہے ایسے ہی چلتے رہنے سے افغانستان میں انتشار پھیلے گا، امریکا کی خارجہ پالیسی کی بھی کچھ مجبوریاں ہیں، 2019 کے بعد کورونا آنے سے چین بند ہوگیا تھا، 2 سال بعد چین کے صدر سے ملاقات ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ کئی ایسی چیزیں تھیں جو چین سے طے کرنی تھیں، چین کے صدر نے پاکستان آنا تھا جو ملتوی ہوا، چینی صدر کا دورہ ملتوی ہونے سے کچھ چیزیں طے ہونے سے رہ گئی تھیں، 18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات تقسیم ہوچکے ہیں، چین میں ایک فیصلہ ہوجاتا ہے تو اس پر پھر عمل ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیٹیزن پورٹل : وزیراعظم کا دو لاکھ سے زائد شکایات کو دوبارہ کھولنے کا حکم

انہوں نے کہا کہ سندھ، پنجاب میں الگ قیمتوں پرگندم بک رہی ہے جو نہیں ہونا چاہیئے، ہمیں پتہ نہیں کہ سندھ میں گندم کو کہاں رکھا گیا ہے، تمام حکومتی ڈیپارٹمنٹ کو ایک راستہ پتہ ہونا چاہئے، دنیا میں برآمدات دولت کمانے کا سب سے اچھا طریقہ ہے، ہمارے ہاں بعض اوقات حکومتی فیصلوں سے برآمدات کو نقصان ہوتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹجک سمت سے متعلق میں اور ٹیم بہت کلیئر ہے، ہم سب سے تعلقات قائم رکھنا چاہتے ہیں، کووڈ میں بھی ہم سب سے بہتر نکل گئے، معاشی اشاریے بھی مثبت سمت میں ہیں، اگر ہم اصلاحات نہ کرنا چاہیں تو سب کو خوش کرسکتے ہیں، جب تک دو تہائی اکثریت نہ ہوتو اصلاحات کرنہیں سکتے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کرنے پر مجھے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، میں پوچھتا رہا اگر لاک ڈاؤن کروں گا تو نچلا طبقہ کیا کرے گا، لاک ڈاؤن سے امریکا تک میں نچلا طبقہ شدید متاثر ہوا، رپورٹ آئی لاک ڈاؤن سے اموات میں صرف 2 فیصد فرق پڑا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ دو سال پہلے روسی صدر سے کافی تفصیلی ملاقات ہوئی تھی، روسی صدر نے آزادی اظہار رائے سے متعلق ٹوئٹ کیا تو اسے سراہا، ہماری بیشتر برآمدات، معاشرتی رجحان مغرب اور یورپ کی طرف ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top