جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

آٹا، دال، چاول، چینی اور مصالحوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا، چیئرمین ایف بی آر

15 جون, 2024 14:24

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین امجد زبیر ٹوانہ نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال سے پروسسنگ اور پیکڈ آٹا، دال، چاول، چینی  اور مصالحوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔

چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والاکی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر اور نمائندہ انڈسٹری شیخ وقار احمد نے شرکت کی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات نے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فنانس بل 2024 کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر امجد زبیر ٹوانہ نے کہا ہے کہ کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ سے ادائیگی قبول کرنے سے انکار کرنے والے کاروباری اداروں کو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کاروباری مقامات کو سیل کرنے کا عمل روزانہ کی تین شکایات یا صارفین کی ہفتہ وار پانچ شکایات کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

سینیٹر شیری رحمان نے پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) سسٹم کی ناکامیوں کی وجہ سے صارفین کو درپیش مشکلات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایسے واقعات کا ذکر کیا جہاں کریڈٹ کارڈ کی ادائیگیاں قبول نہیں کی گئیں۔

شیری رحمان نے اس بات پر زور دیا کہ برطانیہ جیسے دیگر ممالک میں بھی کریڈٹ کارڈ سے چھوٹی خریداری کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ریٹیلرز اکثر یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کی مشینیں بند ہیں، خاص طور پر زیادہ قیمت کے لین دین کے لیے۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ میں پی او ایس سسٹم میں شفافیت لانے کیلئے اقدامات متعارف کرائے جائیں گے۔ اس میں پی او ایس سافٹ ویئر کمپنیوں کو لائسنس دینا اور تھرڈ پارٹی لائسنس سسٹم کو ضم کرنا شامل ہے۔

امجد زبیر ٹوانہ نے اعتراف کیا کہ سابقہ پی او ایس سافٹ ویئر دھوکہ دہی کے خطرے سے دوچار تھا اور یقین دلایا کہ نیا نظام اس طرح کے مسائل کی روک تھام کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ہفتے میں پانچ پی او ایس ٹرانزیکشنز کی رسید فراہم نہ کرنے والی دکانوں کو 5 لاکھ روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ریونیو بورڈ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ٹیکس فراڈ میں ملوث خوردہ فروشوں کو بلیک لسٹ کیا جائے گا  لیکن انہیں چیف کمشنر سے اپیل کرنے کا حق ہوگا۔

انہوں نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ خوردہ فروشوں کو پی او ایس سسٹم کی تعمیل اور کریڈٹ کارڈ کی ادائیگیوں کو قبول کرنے کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

اجلاس میں مقامی طورپر تیار بچوں کے دودھ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز پر غور کیا گیا جب کہ اس دوران نمائندہ انڈسٹری شیخ وقار نے کہا کہ سیلز ٹیکس بتدریج بڑھایا جائے، سیلز ٹیکس سے بچوں کے دودھ کی قیمت میں بہت اضافہ ہوجائے گا۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ دودھ کی کمپنیوں نے دو سالوں میں اپنی مصنوعات کی قیمتیں کئی بار بڑھا کر عوام پر بوجھ ڈالا مگر کمپنیاں حکومت کو کچھ دینے کو تیار نہیں جو کافی حیران کُن بات ہے، ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ڈسٹری بیوٹرزبھی ٹیکس نیٹ میں نہیں ہیں، آئندہ مالی سال سے زیرو ریٹنگ مکمل ختم کردی جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ  درآمدی دودھ مقامی دودھ سے دگنا قیمت پرفروخت ہو رہا ہے، آئندہ مالی سال سے پروسسنگ اور پیکڈ آٹا، دال، چاول، چینی  اور مصالحوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائدہوگا۔

امجد زبیر ٹوانہ  نے کہا کہ اگر ہم 18 فیصد سیلز ٹیکس چھوڑ دیں تو کمپنی بھی اپنی قیمت 18 فیصد کم کرے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top