جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

موسم سرما کی سبزیاں خوش ذائقہ اور صحت کے لئے مفید

07 جنوری, 2019 16:49

موسم سرما کی سبزیوں اور پھلوں میں ایک خاص کشش ما نی جاتی ہے، ان میں سے کچھ سبزیاں تقریباً پورا سال ہی دستیاب ہوتی ہیں۔ لیکن کچھ سبزیاں ایسی ہیں، جو صرف سردیوں کے موسم میں ہی اچھی لگتی ہیں۔ تازہ سبزیاں غذائیت سے بھر پور ہونے کی وجہ سے صحت کے لیے تو مفید ہوتی ہیں، ساتھ ہی ان کے ذائقے بھی لاجواب ہوتے ہیں۔
گاجر
گاجر کا متواتر استعمال سرطان کے موذی مرض پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ گاجر کے جوس میں وٹامن "اے ” کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہوتا ہے جو نہ صرف پیٹ کے کیڑے ختم کرتا ہے۔گاجر کھانے سے قوتِ بینائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ گاجر جسم میں خون بڑھاتی ہے اور چہرے کی رنگت نکھارتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا استعمال بعض ذہنی بیماریوں کو دور کرنے کے ساتھ دماغی پریشانی ختم کرتا اور روح کو تازگی بخشتا ہے۔
مٹر
مٹر ایک مشہور سبزی ہے جو دنیا کے ہر خطے میں پائی جاتی ہے۔ اس میں فولاد، نشاستہ ،پروٹین، وٹامن اے، بی اور سی شامل ہوتے ہیں۔ اس میں زنک بھی پایا جاتا ہے۔ یہ خون پیدا کرتے ہیں۔ یہ جزوِ بدن ہیں اور جگر کو طاقت دیتے ہیں۔قوتِ باہ میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ چونکہ دیر سے ہضم ہوتے ہیں اس لیے انھیں پکانے میں زیرہ اور دھنیا ضرور استعمال کرنا چاہیے۔
گوبھی
گوبھی میں نشاستہ، وٹامن اے ڈی اور سی ہوتے ہیں۔یہ پیشاب آور ہوتی ہے۔ جریان میں بہت مفید ہے۔ بلغم اور صفرا کو ختم کرتی ہے۔ پھوڑا پھنسی اور خارش میں اس کا استعمال بہت مفید ہے۔ خونی بواسیر میں فائدہ مند غذا بھی ہے اور دوا بھی۔
شلجم
یہ ایک مفید سبزی ہے جو بیماروں کے لیے ہلکی اور زود ہضم ثابت ہوتی ہے۔ طبی ماہرین نے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اس مفید قرار دیا ہے اس کے پتوں میں وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ لہٰذا شلجم کو ہمیشہ پتوں سمیت پکانا چاہیے۔
مونگرے
موسم سرما کی مختلف سبزیوں میں مونگرے قابلِ ذکر ہیں۔ مولی کے پودے میں مونگرے لگتے ہیں جنھیں سینگرے بھی کہا جاتا ہے۔ یہ فوائد میں مولی ہی کی طرح ہے۔ سردی میں اس کا سالن بناکر کھانے سے سردی کی شدت سے بچا جا سکتا ہے۔ اس میں پانی ،گوشت بنانے والے اجزا نشاستہ، فولاد اور فاسفورس موجود ہوتے ہیں۔
مولی
مولی سلاد کے طو رپر کھائی جاتی ہے جبکہ بطور ترکاری بھی استعمال ہوتی ہے۔اس کے اجزا میں فاسفورس،کیلشیم اور وٹامن سی کے علاوہ فولاد کی بھی خاصی مقدار ہوتی ہے۔ پتھری کی صورت میں گردہ و مثانہ سے ریت آنے کی حالت میں مولی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اسے مسلسل استعمال کیا جائے تو پتھری ریزہ ریزہ ہوکر ہمیشہ کیلئے جسم سے خارج ہوجاتی ہے۔ یہ خود دیرہضم ہے مگر غذا کو ہضم کردیتی ہے۔ بواسیر کے مرض میں اس کا رس اور اس کے پتے مریض کو کھلانے سے شفاہوتی ہے۔ اسے باریک کرکے نمک لگا کر کھانے سے جگر کی اصلاح ہوتی ہے۔
سنگھاڑا
یہ ہمارے ہاں عام مل جاتے ہیں مگر زیادہ کچے یا اُبال کر موسم سرما میں کھائے جاتے ہیں۔ یہ معدہ اور دل کو قوت دیتا ہے۔ گرمی اور پیاس بجھاتا ہے صفرا کو دور کرتا ہے اور خفقان کو رفع کرتا ہے۔
 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top