جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ دیا تو میرے خلاف قیامت برپا کی گئی : جسٹس قاضی فائز عیسٰی

15 اپریل, 2021 15:36

اسلام آباد : جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے صدراتی ریفرنس نظر ثانی کیس میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ دیا تو میرے خلاف قیامت برپا کی گئی، مرحوم خادم رضوی کے علاوہ سب نے نظر ثانی اپیل دائر کی۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نظر ثانی کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دس رکنی لارجر بینچ نے کی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے شعر و شاعری سے دلائل کا آغاز کیا اور کہا ’’غم عشق لیکر ہم جائیں کہاں، آنسوؤں کی یہاں کوئی قیمت نہیں’’

انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کیس میں فریق نہیں تھیں، پھر بھی ان کے خلاف فیصلہ دیا گیا۔ فروغ نسیم نے میری اہلیہ اور مجھ پر الزامات عائد کیے، انہیں عدالت کا احترام نہیں وزرات ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیس ایف بی آر کو بھجوانے کا فیصلہ عدالتی اختیارات سے تجاوز تھا۔ سپریم جوڈیشل کونسل کے ارکان نے بدنیتی پر مبنی کارروائی کی اور کبھی صفائی کا موقع نہیں دیا۔ میرے اور اہلخانہ کیخلاف ففتھ جنریشن وار شروع کی گئی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آصف سعید کھوسہ نے میرا مؤقف سنے بغیر میری پیٹھ میں چھرا گھونپا، میرے ساتھی ججز نے جوڈیشل کونسل میں مجھے پاگل شخص قرار دیا۔ عمران خان کرکٹر تھے تو ان کا مداح تھا آٹوگراف بھی لیا۔ جسٹس عظمت سعید آج حکومت کی پسندیدہ شخصیت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : جسٹس قاضی فائز عیسٰی نظر ثانی کیس کی براہ راست کوریج کی درخواست مسترد

انہوں نے کہا کہ میری درخواست کا ایک حصہ ریفرنس دوسرا جوڈیشل کونسل کے متعلق تھا۔ جسٹس منیب اختر نے کہا آپ کے وکیل نے جوڈیشل کونسل والے حصے پر دلائل نہیں دئیے تو اب آپ نظر ثانی پر دلائل کیسے دے سکتے ہیں۔ بار بار دو ججز پر الزامات نہ لگائیں جن ججز کے آپ نام لے رہے ہیں وہ ریٹائر ہوچکے ہیں۔

جسٹس فائز عیسٰی نے کہا کیا فائز عیسٰی اس عدالت کا جج نہیں ہے؟ کیا عظمت سعید اور آصف سعید کھوسہ کے نام بہت مقدس ہیں۔

میرے عہدے پر رہنے یا نہ رہنے سے فرق مجھے نہیں ملک کو پڑیگا۔ پاکستان کو باہر سے نہیں اندر سے خطرہ ہے۔ خون کے آخری قطرے تک لڑوں گا۔

انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ دیا تو میرے خلاف قیامت برپا کی گئی، مرحوم خادم رضوی کے علاوہ سب نے نظر ثانی اپیل دائر کی۔ پی ٹی آئی اور ایم کیوایم نے نظرثانی درخواست میں کہا میں جج رہنے کے قابل نہیں، وزرات دفاع اور شیخ رشید نے بھی نظر ثانی دائر کی۔

جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے ہمارا کام لوگوں کو جیل بھجنا نہیں فیصلے کرنا ہے۔ ہم کیس چلانا چاہتے ہیں آپ کہانیاں نہ سنائیں۔ ٹاک شوز میں کون آتا ہے ہمارا سروکار نہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا لندن جائیدادیں خریدتے وقت بھی اہلیہ اور بچے زیر کفالت نہیں تھے۔ عمران خان کی طرح میری اہلیہ نے جائیداد نہیں چھپائی۔ نیازی سروسز والا کیس ایف بی آر کو نہیں بھیجا گیا۔ میرے کیس میں عدالت نے تفریق سے کام لیا گیا۔ لندن جائیدادوں کی کل مالیت ایف سکس کے ایک پلاٹ کے برابر نہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top