جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

امریکہ نے روس کے ساتھ جوہری کشیدگی سے بچنے کیلئے میزائل کا تجربہ ملتوی کردیا

03 مارچ, 2022 16:14

واشنگٹن : روس کے ساتھ جوہری کشیدگی میں اضافے سے بچنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ نے ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا طویل منصوبہ بند فوجی تجربہ ملتوی کردیا۔

امریکی حکام نے کہا کہ یہ فیصلہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی طرف سے 24 فروری کو پڑوسی ملک یوکرین پر حملے کے بعد روس کی جوہری فورسز کو ہائی الرٹ اسٹیٹس پر جانے کی عوامی طور پر ہدایت دینے کے باعث کیا گیا۔

پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے ہمارا کسی بھی ایسے عمل میں ملوث ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے جسے غلط سمجھا جائے۔ ہم نے پیوٹن کے اس فیصلے کو ہلکا نہیں لیا، ہم ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہیں۔

میزائل ٹیسٹ ملتوی ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین میں جاری بحران کے دوران امریکہ اور روس کے درمیان تعلقات کس قدر کشیدہ ہو گئے ہیں۔
بائیڈن انتظامیہ شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ماسکو پر دباؤ کو برقرار رکھتے ہوئے روس کے ساتھ کشیدگی سے بچنے کی کوشش بھی کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیوٹن کو نہیں پتہ اس کیساتھ کیا ہونے والا ہے، امریکی صدر کی دھمکی

امریکا کا خیال ہے کہ اس تجربے کو طاقت کے مظاہرے سے تعبیر کیا جاسکتا ہے، جس کے بعد امریکہ نے اس تجربے کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا ہے۔

نیٹو کے سابق ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور ایک ریٹائرڈ امریکی سفارت کار روز گوٹیموئلر نے کہا کہ میزائل کا تجربہ ملتوی کرنا دانشمندی ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس نے پیوٹن کی گرم بیان بازی کے باوجود، یوکرین پر اپنے فوجی حملے کے دوران اسٹریٹجک بمبار پروازیں شروع نہ کرنے کا انتخاب کرکے بھی جوہری تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

اگر پیوٹن کی فوجیں یوکرین میں لڑؑائی جاری رکھتیں ہیں تو کچھ ماہرین کو خدشہ ہے کہ ایک وسیع، زیادہ تباہ کن تصادم کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ ایٹمی جنگ کا خطرہ کئی دہائیوں سے زیادہ ہے۔ تناؤ بہت زیادہ ہونے پر مغرب کی طرف سے کوئی بھی غلط قدم تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر ان انتباہات کو دیکھتے ہوئے جو پیوٹن پہلے ہی جاری کر چکے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top