جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

پرویز رشید کی کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف درخواست پر تمام ریکارڈ طلب

22 فروری, 2021 13:18

لاہور : الیکشن ٹربیونل نے پرویز رشید کی درخواست پر نوٹس جاری کرکے تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں سینیٹ انتخابات میں پرویز رشید کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

جسٹس شاہد وحید نے بطور الیکشن ٹربیونل لیگی امیدوار پرویز رشید کی درخواست پر سماعت کی۔ لیگی رہنماء پرویز رشید کی طرف سے خالد اسحاق، احسن بھون اور اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

درخواست گزار کے مطابق ریٹرننگ افسر نے سینٹ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی نادہندہ ہونے کی بنیاد پر مسترد کر دیئے۔ ریٹرننگ افسر کے فیصلے میں 96 لاکھ روپے کا نادہندہ ہونے کو جواز بنایا گیا ہے۔ پنجاب ہاؤس کی جانب سے 2019ء میں واجب الادا رقم کا کوئی نوٹس بھی موصول نہیں ہوا تھا۔ واجب الادا رقم کی ادائیگی کیلئے ریٹرننگ آفیسر کو بھی درخواست دی، مگر مسترد کر دی گئی۔

جسٹس شاہد وحید نے استفسار کیا کہ آپ نے قانون کی کس دفعہ کے تحت درخواست دائر کی؟ اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ کی دفعہ 112 کے تحت ریٹرننگ افسر کو رقم جمع کرانے کی درخواست دی۔

جسٹس شاہد وحید نے استفسار کیا کہ کیا ریٹرننگ افسر کسی ادارے کو رقم جمع کرنے کیلئے ہدایات دے سکتا ہے؟ ریٹرننگ افسر عدالت نہیں ہے۔ حکومتی واجبات جمع کرانے کیلئے آخری تاریخ کیا تھی؟

اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ واجبات تو الیکشن تاریخ سے قبل جمع کروائے جا سکتے ہیں۔ اسکروٹنی کے وقت نیک نیتی ظاہر کرنے کیلئے سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیو، وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ اور ریٹرننگ افسر کو واجبات ادا کرنے کیلئے درخواستیں دیں۔ برسراقتدار حکومت کے دباؤ پر ریٹرننگ افسر نے واجبات ادائیگی کیلئے رقم جمع کروانے کی اجازت نہیں دی۔

جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ آپ نے بینک میں رقم جمع کروانی تھی، آپ تو بینک گئے ہی نہیں، اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ پرویز رشید کو بینک اکائونٹ نمبر ہی نہیں دیا گیا۔

پرویز رشید نے کہا کہ ریٹرننگ افسر کو کراس چیک کے ذریعے رقم ادا کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی مگر مؤقف تسلیم نہ کیا گیا۔

جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ آپ کی اپیل کے صفحہ نمبر 40 پر اکائونٹ نمبر لکھا ہوا ہے، آپ نے کہیں بھی انکار نہیں کیا کہ پنجاب ہاؤس کا کمرہ آپ کے زیر استعمال نہیں رہا۔ جب پرویز رشید نے وہ کمرہ چھوڑا تو تب انہیں اپنے واجبات ادا کر دینے چاہیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : ضمنی انتخابات نوشہرہ : ن لیگ پر دھاندلی کا الزام، بہت بڑا گھپلا ہوا : پرویز خٹک

اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ پنجاب ہاؤس پرویز رشید کو چیئرمین سینٹ کے ذریعے نوٹس جاری کر کے واجبات وصول کر سکتا تھا۔

جسٹس شاہد وحید کا استفسار کیا کہ اپنی اپیل میں یہ دکھا دیں کہ جنوری 2011 سے 2018ء تک یہ کمرہ پرویز رشید کے زیر استعمال نہیں رہا؟

اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ واجبات کی عدم ادائیگی پر پرویز رشید کو انتخابی میدان سے باہر نہیں نکالا جا سکتا، پنجاب ہاؤس کی نادہندگی سے متعلق ابھی تو کسی عدالت سے فیصلہ بھی نہیں ہوا۔

وکیل نے دلائل میں مزید کہا کہ اگر پرویز رشید عدالت کے ذریعے پنجاب ہاؤس کیخلاف کیس جیت جاتے ہیں تو ان کو انتخابی عمل سے باہر نکالنے کا مداوا نہیں ہو سکے گا۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ پنجاب ہاؤس کی واجب الادا رقم جمع کروانے کا حکم دیا جائے۔ ریٹرننگ افسر کو درخواست گزار کے کاغذات نامزدگی منظور کر کے امیدوارں کی حتمی فہرست میں نام شامل کرنے کا حکم دیا جائے۔

جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ آپ نے دو تین سال کمرہ استعمال کیا اور کرایہ کیوں نہیں دیا؟  آپ کا یہ کہنا کہ واجبات کا پرویز رشید کے علم میں نہیں تھا۔

احسن بھون ایڈووکیٹ نے کہا ہ پرویز رشید نے کاغذات نامزدگی جمع کرواتے ہوئے واضح کیا کہ پنجاب ہاؤس کے کوئی واجبات ادا کرنے والے باقی نہیں ہیں، تو آپ کہتے ہیں کہ میں پھر پنجاب ہاأس کا ریکارڈ منگوا لوں؟ پرویز رشید نے پنجاب ہاؤس کے 4 لاکھ روپے جمع کروائے تھے۔

عدالت نے پرویز رشید کی درخواست پر نوٹس جاری کرکے تمام ریکارڈ کل طلب کرلیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top