جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

آر یا پار والے پاؤں پکڑنے کو تیار ہیں، حکومت گرانے کیلئے پیپلز پارٹی کافی ہے : بلاول

07 جولائی, 2021 16:01

روالا کوٹ : بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جو کہتے تھے آر یا پار ہوگا، اب وہ پاؤں پکڑنے کو تیار ہیں، دوست گھروں پر بیٹھیں، حکومت گرانے کیلئے پیپلز پارٹی کافی ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے راولا کوٹ آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہتے ہیں پیپلزپارٹی ایک صوبے تک محدود ہوگئی ہے۔ پیپلزپارٹی کل بھی زندہ تھی اور آج بھی زندہ ہے۔ آپ کو آنے والے وقت میں بھی پیپلزپارٹی نظر آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے الیکشن جیت کر اسلام آباد کا رخ کریں گے۔ 25 جولائی کو بنی گالہ کا رخ کریں گے اور کٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے۔ سرحد کے دونوں طرف یہی نعرہ ہوگا کشمیر کا سودا نامنظور۔ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بدترین ظلم پر وزیراعظم پاکستان کا جواب ہوتا ہے میں کیا کروں۔ انہوں نے شرکاء سے سوال کیا کہ کیا آپ عمران خان کے جواب سے مطمئن ہو؟ جنگ لڑیں کے مگر کشمیر کے جیالوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ جب تک نوجوان کھڑے ہیں کسی کو کشمیر کا سودا کرنے کی اجازت نہیں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ مودی کو منہ توڑ جواب یہ دیا کہ کشمیر ہائی وے کو سری نگر کا نام دے دیا گیا۔ دنیا کو ماننا پڑے گا، اپنے مستقبل کے فیصلے صرف کشمیر کے عوام کریں گے۔ دنیا کا ماننا پڑے گا کشمیر ڈکٹیشن پر نہیں چلتا۔ کشمیریوں کا فیصلہ اسلام آباد اور دہلی کو بھی ماننا پڑے گا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کشمیر کا سودا کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ کشمیری عوام سے مل کر کشمیر کا مقدمہ لڑنا ہے۔ خطے کے مستقبل کے فیصلے کشمیری عوام کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : اتنی ساری قربانیاں دینے کے بعد ہم پاگل ہیں جو کسی سے ڈیل کرلیں : مریم نواز

انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی نے ملک کو معاشی بحران میں دھکیل دیا۔ کیا آپ کشمیر میں بھی کٹھ پتلی حکومت چاہتے ہیں؟ ہم نے 3 سال سے اس کٹھ پتلی کا مقابلہ کیا۔ ہم نے پہلے دن ان کو سلیکٹڈ کا نام دلوایا تھا۔

ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم مودی کو اپنی شادیوں میں دعوت نہیں دیتے۔ جو کہتے تھے آر یا پار ہوگا، اب وہ کہتے ہیں، جس کے بھی پاؤں پکڑنا پڑے پکڑیں گے۔ ہم نے سر کٹوائے ہیں، کسی کے پاؤں نہیں پکڑیں گے۔ جو کہتے تھے کہ حکومت گرائیں گے، وہ صرف نہاری اور حلوہ کھانا چاہتے ہیں۔ دوست گھروں پر بیٹھیں، حکومت گرانے کیلئے پیپلز پارٹی کافی ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم عمران اور بزدار دونوں کو بھگائیں گے۔ ہم نے عمران خان کو کہیں کھلا میدان نہیں دیا۔ وہ تو کہتے تھے ضمنی الیکشن میں عمران خان کو بلامقابلہ جیتنے دیں۔ پیپلزپارٹی نے ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے سے انکار کیا تو ان میں بھی ہمت آئی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بجٹ اجلاس میں آصف زرداری کو اسپتال اور خورشید شاہ کو جیل سے لائے۔ دائیں بائیں دیکھا تو کوئی نظر نہیں آیا۔ ہم ان سے لڑیں گے اور شکست دیں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top