جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

اپوزیشن استعفوں پر قائم رہے، ہچکچاہٹ، گھبراہٹ اور رکاوٹ کیوں ہے؟ شاہ محمود قریشی

23 دسمبر, 2020 15:07

ملتان : شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے استعفے 31 دسمبر تک اسپیکر کو پہنچ جانا چاہیے، ہچکچاہٹ، گھبراہٹ اور رکاوٹ کیوں ہے؟

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی اس وقت منتشر نظر آتی ہے۔ حافظ حسین احمد اور مولانا شیرانی کا بیان سب کے سامنے ہے۔ پیپلز پارٹی میں بااختیار اور ہیں اور دکھاوے والے اور ہیں۔ پیپلز پارٹی کے فیصلے آصف زرداری کرتے ہیں۔ پاکستان کے خلاف سازشیوں کے منصوبے بے نقاب ہورہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے کہا انہیں مراعات اور رعایت چاہیے۔ انہوں نے 34 نکاتی مسودہ میرے سامنے رکھا۔ جب مسودے کا مطالعہ کیا تو ہمیں اس میں سے این آر او کی بو آئی۔ دکھائی دیا یہ ذاتی ایجنڈا اور یہ کوئی سودا کرنا چاہتے ہیں۔ اپوزیشن نے کہا اگر آپ فیٹف قانون سازی چاہتے ہیں تو نیب ترامیم میں ساتھ دیں۔ آپ نے نیب میں ترامیم نہیں کی تو یہ غفلت آپ کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فیٹف بل پر ذاتی مفاد تھا، اپوزیشن چاہتی تھی کہ کرپشن پر نااہلی کی سزا ختم ہو : شبلی فراز

وزیر خارجہ نے اپوزیشن سے کہا کہ استعفوں دینے کی بات پر قائم رہیں، پھر ہچکچاہٹ، گھبراہٹ اور رکاوٹ کیوں ہے؟ اگر 31 دسمبر تک آپ کے استعفے اسپیکر کو نہیں پہنچتے تو قوم کے ساتھ یہ ڈرامہ بند کریں۔ ہم تو چاہیں گے اس پر نظر ثانی کریں، لیکن پی ڈی ایم کے اندر اتفاق نہیں، تو پھر یہ تکلف کس لیے؟

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم استعفوں اور لانگ مارچ سے گھبراتے نہیں اور نہ ہی ملکی مفادات کا سودا کرتے ہوئے کرسی سے چپکے رہنے کے خواہشمند ہیں، کرسیاں آتی جاتی دیکھی ہیں۔ پی ٹی آئی اپنے مؤقف پر ڈٹی ہوئی ہے، کوئی پرواہ نہیں۔ ملکی مفاد میں درست معاملات پر بات کے لیئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضد نہیں، ہمارے دروازے بند نہیں ہیں، سیاسی کارکن سیاسی مقابلہ کرتا ہے۔ ایشوز پر آپ بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو تیار ہیں، احتجاج یا دھرنا دینا چاہتے ہیں تو ہم خاطر مدارت کے لیے مناسب اتنظامات کردیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملتان میں بلاوجہ اور ناقص حکمت عملی کے باعث اپوزیشن کو شہید بننے کا موقع دیا گیا، اگر انہیں اسٹیڈیم میں آنے دیا جاتا تو یہ غازی رہتے نہ شہید رہتے۔ لاہور میں اجازت دی گئی تو سب نے دیکھ لیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top