جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

کیسے الزامات ہیں جو اربوں سے شروع ہو کر ایک مکان پر آ جاتے ہیں : شیری رحمان

07 دسمبر, 2019 12:01

سکھر : شیری رحمان نے وفاقی حکومت کو انتقامی سرکار قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کیسے الزامات ہیں جو اربوں سے شروع ہو کر ایک مکان پر آ جاتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کی رہنماء شیری رحمان کی سکھر احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو کسی نہ کسی بہانے سے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے۔ بتایا جائے کہ ساڑھے پانچ ارب کہاں ہیں، اس سے تو پاکستان کی معیشت چل پڑے گی۔  

انہوں نے کہا کہ یہ کیسے الزامات ہیں جو اربوں سے شروع ہو کر ایک مکان پر آ جاتے ہیں۔ ہم توعدالت میں کہ رہے ہیں کہ ہمیں ثبوت پیش کیے جائیں۔ ہم ان کے جھوٹے کیسز اور احتساب کو نہیں مانتے۔ علیمہ خان اور کسی حکومتی وزیر کے خلاف کارروائی شروع کیوں نہیں ہوئی۔

پی پی رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت کے کئی وزراء اور مشیر نیب زدہ ہیں، مالم جبہ، بی آر ٹی سمیت کئی منصوبوں میں کرپشن کا انکشاف ہوا ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

شیری رحمان نے وفاقی حکومت کو انتقامی سرکار قرار دے دیا. انہوں نے کہا کہ بغیر کسی ثبوت، الزامات کی بنیاد پر رہنماؤں کو 90، 90 دن قید رکھنا روایت بن گئی ہے. آصف زرداری، خورشید شاہ، فریال تالپور اور سراج درانی سمیت دیگر رہنماؤں کو بلاوجہ قید میں رکھا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ حکومت نے لیا ہے۔ یہ صرف گالی گلوچ کی سیاست جانتے ہیں۔ نیشنل اسمبلی کا دو دن کا اجلاس ہوتا ہے، اس میں بھی حکومتی ارکان گالی گلوچ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی پی رہنماؤں کے خلاف اثاثے ظاہر نہ کرنے کے کیس میں فیصلہ محفوظ

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پارلیمان کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔ 70 دن سے بغیر ریکوزیشن سینیٹ کا اجلاس نہیں بلایا جارہا ہے۔ حکومت کی ناقص پالیسی پر اپوزیشن متحد ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کو پتہ ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن انہیں گھر بھیج دے گا۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن کو لکھا ہے کہ وہ انہیں جواب دہ نہیں ہیں.

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top