جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

عمران خان کا نام لینے سے تکلیف ہوتی ہے، علاج مقصود ہو تو بیماری کا نام لینا پڑتا ہے : مریم نواز

09 نومبر, 2020 14:01

گوپس : مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو جن مخالفین کا سامنے ہے، وہ بہت اخلاق سے گرے ہوئے لوگ ہیں، جب بھی منہ کھولتے ہیں غلاظت نکلتی ہے۔ جب علاج مقصود ہو تو بیماری کا نام لینا پڑتا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے گلگت بلتستان کے علاقے گوپس میں جلسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز آج اپنے بھائیوں کے گھر آئی ہے۔ جلسے کے شرکاء دشوار گزار علاقوں سے آئے ہیں۔ میرا سفر آپ کے سفر کے سامنے کچھ نہیں۔ دور دارز علاقے میں عوام کا اجتماع بتارہا ہے کہ گلگت بلتستان میں شیر آ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت ایس پی کو روک کر بیٹھی ہے۔ جس کے نصیب میں عوام کی خدمت کرنا لکھا ہی نہیں ہے اس سے درخواست کرنے کا کیا فائدہ۔ جو حق نہیں مل رہا، الیکشن میں شیر میں مہر لگا کر حق حاصل کرو۔ جیسے ہی شیر آئے گا گوپس اور یاسین کو ضلع کا درجہ فوراً ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب سے میں نے گلگت بلتستان کی زمین پر قدم رکھا ہے، میری نواز شریف سے محبت میں پہاڑوں جتنا اضافہ ہوگیا ہے۔ گلگت میں خدمت کو دیکھ میرا نواز شریف سے رشتہ اور مضبوط ہوگیا۔ چاہے سڑکیں، گلگت کا پہلا اسپتال، یونی ورسٹی، کیڈٹ کالج ہوں یا پل ہوں۔ نواز شریف نے پل بنا کر آپ کی مشکل کو آسان کیا۔

مریم نواز نے کہا کہ گلگت بلتستان روڈ کو سی پیک میں شامل کیا اور جس طرح دہشت گردی کا خاتمہ کیا، جس کے نتیجے میں نواز شریف کے پانچ سال میں ایک بھی دہشتگردی کا واقعہ نہ ہوا۔ ہمیں اللہ کی مصوری گلگلت بلتستان کی خوبصورتی میں بھی نظر آتی ہے۔ یہاں امن کی وجہ سے لاکھوں سیاح آئے، جو نواز شریف نے دیا۔

لیگی نائب صدر نے کہا کہ دیامر اور بھاشا ڈیم پر جو کام نواز شریف نے کام کیا وہ کسی نے بھی نہیں کیا۔ دیا میر بھاشا ڈیم کے متاثرین کو معاوضہ نہیں دیا گیا،

وہاں کی نوکریوں میں بھی حصہ نہیں دیا گیا۔ میں شاہد خاقان عباسی اور پرویز رشید سے درخواست کروں گی کہ علاقے کو ضلع کا درجہ، بھاشا ڈیم کا معاوضہ اور وہاں نوکریوں کا حق مقامی لوگوں کا ہے، جس کے لیئے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آواز اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جتنی بھی بیماریاں اور مسائل ہیں، چاہے مہنگائی ہو، بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافہ، یا وہ آنکھوں ہوں جو نوکری کا راستہ دیکھ رہی ہیں، ان کا ایک ہی حل ہے، اس کا نام ہے نواز شریف اور مسلم لیگ ن ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ابھی الیکشن آیا نہیں اور دھاندلی کے انبار لگ گئے ہیں: مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کئی کام کیئے، نواز شریف گوادار کو پاکستان سے ملاتا ہے ، سی پیک کو پاکستان لاتا ہے۔ بجلی بحران کو ختم کرتا ہے، آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہتا ہے، ادویات کی قیمت نہیں بڑھنے دیتا اور اس کی سزا بگھتا ہے۔ انتقام کا نشانہ بنتا ہے، جھوٹے مقدمات کا نشانہ بنتا ہے۔ نا حق جیل جا کر موت کے منہ میں جانے کے باوجود، 70 سال کی عمر میں تکلیف اٹھانے کی ضرورت نہیں، اگر کھڑا ہے تو پاکستان اور گلگت بلتستان کے عوام کے لیئے کھڑا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو جن مخالفین کا سامنے ہے، وہ بہت اخلاق سے گرے ہوئے لوگ ہیں۔ انہیں کوئی کام نہیں آتا، ایک ہی کام آتا ہے، جس کا نام ہے بدزبانی، انتقام اور نواز شریف سے حسد ہے۔ نواز شریف کو جیل میں ڈال دیا، باہر بھی بھیج دیا، جماعت کو انتقام نشانہ بنانے اور ٹی وی پر آواز بند کرنے کے باوجود نواز شریف کا نام گونج رہا ہے۔

لیگی رہنماء نے کہا کہ عمران خان کا نام لینے پر تکلیف ہوتی ہے، نواز شریف نے تو سائیڈ پر کر دیا کہ تمہاری لڑائی نہیں، بڑوں کی لڑائی ہے۔ میری مجبوری ہے کہ عوام کے مجرم کا نام لینا پڑا ہے۔ جب علاج مقصود ہو تو بیماری کا نام لینا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آج جو بیماری لاحق ہوئی ہے اس کا نام عمران خان ہے۔ دنیا میں بیماری 2019 میں آئی، پاکستان میں 2018 میں آگئی، جو ماسک پہننے سے نہیں، اٹھاکر پھینکنے سے جائے گی۔ اس بیماری نے وفاق کی اکائیوں اور ہمارے ادارے کو کھوکھلا کردیا ہے، بلکہ پاکستان کی اخلاقی قدروں کو بھی کھوکلا کردیا ہے۔ جب یہ منہ کھولتے ہیں تو غلاظت ہی نکلتی ہے۔ ایسے لوگوں کو عوام کے حوالے کرو، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام سمجھ بوجھ والے انسان ہیں۔ جس حکومت جہاز کا جہاز ڈوب رہا ہوں اس پر کوئی سوار نہیں ہوگا، بلکہ چھلانگ لگائے گا۔

مریم نواز نے عوام سے ایک بار پھر وعدہ لیا کہ لوٹوں کو ووٹ نہیں دینا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ شخص جماعت سے نہیں، عوام سے بے وفائی کرتا ہے۔ لوٹے کی جگہ باتھ روم میں ہے کہ گلگت بلتستان کے پولنگ اسٹیشن میں نہیں، لوٹوں کو سیاسی طور پر دریارے یاسین بہادیں گے۔ پاکستان کی تاریخ میں لوٹوں کا مستقبل تاریک ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت جارہی ہے، سے خدا حافظ کہہ دیں، بلکہ ان کا یوم احتساب آنے والا ہے۔ الیکشن والے دن کوئی بھی خاتون گھر پر نہ بیٹھے، سب کو نکلنا ہے اور شیر پر مہر لگانی ہے۔ شیر پر مہر لگاتے ہوئے یاد رکھنا ہے کہ اپنی ترقی پر مہر لگا رہے ہو۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top