جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

بلوچستان میں طوفانی بارشوں اور تیز ہواؤں کی تباہی، دو افراد جاں بحق، ڈیم ٹوٹنے کا خدشہ

15 جولائی, 2021 14:46

کوئٹہ : بلوچستان کے مخلتف اضلاع میں طوفانی بارشوں اور تیز ہواؤں نے تباہی مچادی۔

طوفانی بارشوں اور تیز ہواﺅں کے باعث دالبندین، سبی، ہرنائی، کوہلو اور سنجاوی میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا، دالبندین میں دیوار گرنے سے دو افراد جاں بحق ہوگئے، جبکہ دوسرے واقعے میں چھتیں گرنے سے چھ خواتین اور بچے زخمی ہوئے، جنہیں پرنس فہد اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر جاوید ڈومکی کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ دالبندین میں متعدد دیواریں، چھتیں، بجلی کے کھمبے اور درخت زمین بوس ہوگئے۔ مختلف علاقوں سے نقصانات کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

دالبندین ایئرپورٹ کی چھت تیز بارش کی وجہ سے اڑ گئی۔ ایئرپورٹ بلڈنگ کے تمام شیشے ٹوٹ گئے۔ بسیمہ، بھاگ، کھٹن، کوہلو شہر اور گردو نواح میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : خیبر پختونخوا : بارشوں کے باعث حادثات میں 10 افراد جاں بحق

بارش سے پہاڑی علاقوں کے ندی نالوں میں تغیانی ہے۔ اوتھل وندر اور مضافاتی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی ہلکی بارش، ہرنائی و گردنواح میں بھی وقفے وقفے سے موسلادھار بارش برس رہی ہے۔

پلوسین ندی، دومیل ندی، سرپل ندی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلے آگیا، سروتی حفاظتی بند کی تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کرنے کے باعث بند ٹوٹنے کا خدشہ ہے۔

ادھر سنجاوی موسلا دار بارش کے باعث ندی نالوں میں سیلابی ریلے آنے سے متعدد دیہات کے ساتھ ساتھ سنجاوی سے ہرنائی، دکی، لورالائی روڈ ٹریفک کے لئے بند ہو گئی۔

دریائے ناڑی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلہ ہے۔ یونین کونسل مل کے دو دیہات سیلابی پانی میں ڈوب گئے۔ سبی میں مل چانڈیہ اور رضا چانڈیہ میں سیلابی پانی داخل ہو گیا ہے۔ سیلابی پانی آنے سے یونین کونسل مل کا رابطہ دوسرے شہر وں سے منقطع ہوگیا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top