جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ہیٹی میں گینگ وار کے باعث اشیائے خوردونوش کی قلت نے بحران پیدا کردیا : اقوام متحدہ

13 جولائی, 2022 12:12

نیو یارک : ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے تشدد کی وجہ سے انتہائی ضروری اشیائے خوردونوش اور دیگر امداد پہنچانا مشکل ہو رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ ہیٹی میں بگڑتے ہوئے گینگ  کے تشدد، ضروری اشیائے خوردونوش کی بلند قیمتوں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث بھوک مزید بڑھنے والی ہے، جس سے بحران زدہ ملک میں انسانی امداد کی کوششوں کو خطرہ لاحق ہے۔

ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ-او-پرنس کے ارد گرد عدم تحفظ کا ماحول ہے، جہاں گینگس نے سڑکیں بند کر رکھی ہیں اور محلوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، لوگوں کے لیے خوراک تک رسائی اور انہیں برداشت کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : 22 نوجوانوں کی پراسرا موت نے جنوبی افریقہ کو ہلا کر رکھ دیا

ڈبلیو ایف پی کے کنٹری ڈائریکٹر کے مطابق دارالحکومت میں 10 لاکھ سے زیادہ لوگ پہلے سے ہی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں اور کیلے جیسے گھریلو سامان کی ترسیل سڑک کے ذریعے وہاں نہیں پہنچ سکتے کیونکہ ٹرکوں کو راستے میں گولی لگنے یا پکڑے جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آبادی کے بڑے حصے کو ملک کے معاشی مرکز سے منقطع کر دیا گیا ہے۔ ہم دارالحکومت اور ملک کے جنوب میں بھوک میں نمایاں اضافہ دیکھ رہے ہیں، پورٹ او پرنس سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا کہ تشدد کے باعث ملک کے جنوبی اور شمالی علاقوں میں امداد بھیجنے کے لیے سمندری راستے استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔

واضح رہے کہ ہیٹی کو جولائی 2021 میں صدر جوونیل موئس کے قتل کے بعد سے سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا سامنا ہے، جس کے باعث سیاسی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top