جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

2023 کے الیکشن میں ن لیگی قیادت کے بغیر انتخابات ناقابل قبول ہیں : جاوید لطیف

08 اپریل, 2023 15:57

لاہور : لیگی رہنماء کا کہنا ہے کہ  2018 میں ن لیگی قیادت کو انتخابی عمل سے باہر رکھ کر الیکشن کرایا گیا۔ 2023 کے الیکشن میں ن لیگی قیادت کے بغیر انتخابات ناقابل قبول ہیں۔

وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ایک لاڈلے کی ہر قسم کی ضرورتیں پوری کی جارہی ہے۔ آج ہر طرف بحران نظر آرہا ہے۔ آئین کو ری رائیٹ کرکے لاڈلے کو دوبارہ موقع دیا گیا۔ از خود نوٹس اس وقت لیا جاتا ہے، جب قومی ضرورت ہوتی ہے۔ نظریہ ضرورت کا بے دریغ استعمال ملک کیلئے نقصان دہ ہے۔ فتنے کو تحفظ دینے کیلئے نظریہ عمران سامنے آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی مفاد میں از خود نوٹس لیتے جاتے تو عتیقہ اوڈھو شراب پر ازخود نوٹس ہوتا، گلی میں پانی پر از خود نوٹس ہوتا ہے، لیکن آنکھوں سے کبھی نہیں دیکھا بھٹو کو پھانسی دینے والوں کے اعتراف جرم کے باوجود نوٹس نہیں لیا گیا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ججز بھی اعتراف جرم کر لیں، جنہوں نے نوازشریف کو نااہل کیا۔ تمام جرم کے باوجود کبھی نہیں سنا فل کورٹ بنا کر سپریم کورٹ پر دھبہ لگا۔ کیسا انصاف کا ترازو کا پلڑا ہے، 2002, 2008 میں نوازشریف نااہل ہو اور الیکشن ہوا۔ 2018 میں ن لیگی قیادت کو انتخابی عمل سے باہر رکھ کر الیکشن کرایا گیا۔ 2023 کے الیکشن میں ن لیگی قیادت کے بغیر انتخابات ناقابل قبول ہیں۔ نوازشریف پارلیمنٹ کی بالا دستی کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : نواز شریف کا چیف جسٹس آف پاکستان سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ

لیگی رہنماء نے کہا کہ نوازشریف پر ہائی جیکنگ کا جھوٹا کیس بنانے والوں کے اعتراف پر نوٹس نہیں لیا گیا۔ نوازشریف کو جبری طور پر 10 سال ملک سے باہر رکھا گیا۔ مسلم لیگ ن کی قیادت کو غدار، سسلین مافیا جیسے القابات سے نوازا گیا۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ عمران خان بدکردار ہونے اور کرپٹ، آئین سے کھلواڑ کرنے کے باوجود رجسٹرڈ صادق و امین ہے۔ الیکشن کی جلدی اس لئے ہے کہ کہیں عمران خان کا صادق و امین کا نقاب اتر جائے۔ کیا انصاف و آئین و مذہب اس بات کی اجازت دیتا بے گناہ کو گنہگار قرار دیدیں۔

انہوں نے کہا کہ لیگی رہنماء نے کہا کہ آج کیوں ایک لیڈر کو الیکشن کے رنگ سے باہر نہیں رکھا جاسکتا؟ عمران خان کے دور میں کرپشن اور آئین سے کھلواڑ کیا گیا۔ اداروں پر تشدد اور پیٹرول بم پھینکنے کا نوٹس نہیں لیا گیا۔  کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن سے فرار نہیں چاہتی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی کسی کو ہٹ نہیں کیا۔ مگر ادارے جب ماورائے آئین بات کریں گے، تو پریشر تو ہوگا۔ کیا آج تک کوئی مثال ہے کہ نوازشریف کی طرح کسی اور کو بھی نااہل کیا گیا ہو۔ ہم ہر حکم ماننے کو تیار ہیں اور مانتے آئیں ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے دنیا کی طاقتیں حرکت میں ہیں۔ دشمن پاکستان کے معاشی، سیاسی اور عدالتی بحران سے فائد اٹھائیں گے۔ لاڈلے کے دور میں مہنگائی آسمان کو چھو رہی تھی۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ یہ 2018 نہیں کہ جب آر ٹی ایس بند ہوجائے۔ یہ 2023 ہے، نہ جنرل باجوہ اور جنرل فیض اور ثاقب نثارکی سہولت ان کو میسر ہوگی۔ سیاسی مقاصد کے لیے اسمبلیوں کو توڑا گیا۔ پاکستان کی معیشت بار بار الیکشن کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top