جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

پی ٹی آئی دور میں خیبر پختونخوا کے امن و امان پر کارکردگی کی تفصیلات جاری

13 فروری, 2023 13:19

پشاور : پی ٹی آئی کے وضاحتی بیان کے مطابق پی ٹی آئی دور میں پولیس کو سیاسی مداخلت سے پاک کیا گیا، تمام اختیارات آئی جی کو دیئے گئے، امن و امان پر 600 ارب روپے خرچ ہوئے۔

خیبر پختونخوا میں امن و امان اور پولیس اصلاحات سے متعلق سابق صوبائی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء کامران بنگش نے جاری بیان میں بتایا کہ پی ٹی آئی دور میں جامع پولیس اصلاحات سے مثالی امن و امان قائم رہا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں امن و امان پر 600 ارب روپے خرچ ہوئے۔ ماضی کے اسلحہ و خریداری اسکینڈلز کے برعکس پائی پائی کے شفاف استعمال کو یقینی بنایا گیا۔ ٹورازم اور سی پیک کی خصوصی پولیس فورس قائم کی گئی۔ این ٹی ایس اور ایٹا کے ذریعے پولیس میں میرٹ پر شفاف بھرتیاں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے خیبر پختونخوا میں پولیس کا ایک ٹریننگ اسکول قائم تھا۔ پولیس ٹریننگ کا نظام جدید سائنسی خطوط پر استوار کیا گیا۔ انوسٹیگیشن، انٹلیجنس، ایکسپلوسیو، ماب ہینڈلنگ اور آئی ٹی سمیت 10 شعبوں کی اسپیشلائزڈ ٹریننگ کے اسکول بنائے گئے۔ سی ٹی ڈی اور ایس ایس یو کے ادارے قائم کئے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : مصنوعی پیٹرول بحران، ایف آئی اے کا خیبر پختونخوا میں آپریشن کرنے کا فیصلہ

پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ ریجنز کی سطح پر سی ٹی ڈی کے پولیس اسٹیشن قائم کئے گئے۔ 1863 کے فرسودہ پولیس نظام کی جگہ 2017 کا پولیس ایکٹ رائج کیا گیا۔ پولیس کو سیاسی مداخلت سے پاک کیا گیا، تقرریوں سمیت تمام اختیارات آئی جی کو دیئے گئے۔

کامران بنگش کا کہنا تھا کہ پولیس کی نفری 60 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ 20 ہزار کی گئی۔ قبائلی اضلاع کے 27 ہزار لیویز اور خاصہ داورں کو پولیس میں ضم کیا گیا۔ لیویز اور خاصہ داروں کی جدید خطوط پر تربیت سے قبائلی علاقوں کا امن برقرار رکھا گیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا کے دہشتگردی کا خاتمہ ہوا اور امن و امان میں نمایاں بہتری آئی۔ 2008 میں دہشتگردی کے واقعات میں شہداء کی تعداد 502 تھی۔ شہداء کی تعداد 2019 اور 2021 میں بالترتیب 61 اور 78 رہی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top