جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

فوجی حکومت کا بڑھتا تشدد، امریکہ اور یورپی یونین نے میانمار پر نئی پابندیاں لگا دیں

09 نومبر, 2022 12:14

امریکہ اور یورپی یونین نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر میانمار کی فوجی حکومت کے خلاف نئی پابندیاں لگا دیں ہیں۔

میانمار میں فوجی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ جاری ہے۔ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، جبکہ جمہوریت پسندوں کے مظاہروں کو کچلنے کے لیئے وحشیانہ طاقت کا استعمال کرتی ہے۔

فوجی حکومت ہر گزرتے دن کے ساتھ اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیئے شہریوں کی جان لینے بھی دریغ نہیں کرتی ہے۔ اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل بھی اس حوالے سے کئی بار آواز اٹھاتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایمنسٹی انٹرنیشنل کا میانمار کی فوجی حکومت کو ہوا بازی کے ایندھن کی سپلائی روکنے کا مطالبہ

انہی حالات کے تناظر میں امریکہ اور یورپی یونین نے میانمار کی فوجی حکومت کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے، جس کا نشانہ فوجی حکام، کمپنیوں اور ہتھیاروں کے ڈیلروں کو بنایا گیا ہے۔

یورپی یونین کی پابندیاں 19 مزید افراد اور اداروں پر لاگو ہوتی ہیں، جن میں ایک وزیر اور چیف جسٹس بھی شامل ہیں۔ یورپی کونسل کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں دو سال قبل فوجی قبضے کے بعد تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں مسلسل اضافہ کا نتیجہ ہیں۔

امریکہ نے اسلحہ ڈیلر کیاو من او اور اس کی اسکائی ایوی ایٹر کمپنی کو بلیک لسٹ کر دیا۔ امریکی محکمہ خزانہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کیاو من او کے میانمار کی فوج کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور اس نے اعلیٰ سطح کے غیر ملکی فوجی افسران کے میانمار کے دوروں کا بندوبست کرنے کے لیے مڈل مین کے طور پر کام کیا ہے۔

اسکائی ایوی ایٹر نے میانمار کی فوج کی جانب سے اسلحے کے سودوں میں سہولت فراہم کی ہے، جس میں ہوائی جہاز کے پرزوں کی درآمد بھی شامل ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top