جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

شمالی کوریا کے میزائل تجربات : امریکہ، چین اور روس کے ایک دوسرے پر الزامات

21 مارچ, 2023 10:59

شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربات پر بات چیت کے لیے اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران  امریکہ، چین اور روس نے ایک دوسرے پر انگلیاں اٹھائیں۔

امریکہ، چین اور روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران اس بات پر بحث کی ہے کہ شمالی کوریا کے درجنوں بیلسٹک میزائل لانچوں اور جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو فروغ دینے کا ذمہ دار کون ہے۔

15 رکنی کونسل کا اجلاس اس بات پر ہوا کہ پیانگ یانگ نے جمعرات کو اپنے سب سے بڑے  ہاسنگ 17 بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا۔ شمالی کوریا 2006 سے اپنے میزائل اور جوہری پروگرام کی وجہ سے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی زد میں ہے۔

چین اور روس نے امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کو پیانگ یانگ کو مشتعل کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا، جبکہ واشنگٹن نے بیجنگ اور ماسکو پر شمالی کوریا کو مزید پابندیوں سے بچانے کے لیے حوصلہ افزائی کرنے کا الزام لگایا۔

یہ بھی پڑھیں : شمالی کوریا کی فوج کو کسی بھی وقت جوہری حملے کے لیے تیار رہنے کا حکم

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ معاملے پر اس  تقسیم کے باعث گہری تشویش میں مبتلا ہیں، جنہوں نے عالمی برادری کو اس معاملے پر عمل کرنے سے روکا ہے۔

اقوام متحدہ میں روس کی نائب سفیر انا ایوسٹگنیفا نے امریکہ اور جنوبی کوریا کی فوجی سرگرمیوں کو بے مثال قرار دیا، جب کہ چین کے نائب اقوام متحدہ کے سفیر گینگ شوانگ نے سوال کیا کہ کیا یہ دفاعی مشقیں تھیں؟ انہوں نے تناؤ میں اضافے کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہرایا۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ یہ مشقیں دیرینہ ہیں، یہ معمول کی ہیں۔

پچھلے کئی سالوں سے کونسل اس بات پر منقسم ہے کہ پیانگ یانگ سے کیسے نمٹا جائے۔ بڑی طاقتیں معاملے پر مختلف رائے رکھتی ہیں، جس کے باعث اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے اب تک کوئی ٹھوس کارروائی عمل میں نہیں آسکی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top