جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

بھارتی فوج کی سری لنکا میں شرمناک شکست کے بعد انخلاء کو 23 سال مکمل

24 مارچ, 2023 15:31

بھارت نے اپنے آپ کو خطے کا بڑا بھائی قرار دیا اور سری لنکا کی خانہ جنگی میں کود پڑا، جس کا مقصد اکھنڈ بھارت کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانا تھا۔

سری لنکا کی خانہ جنگی بھارت کی جانب سے ہمسایہ ممالک میں دہشتگردی کی سرپرستی کا کھلا ثبوت ہے۔ بھارت نے 1983 سے 2009 تک 20 ہزار تامل ٹائیگرز کو ٹریننگ اور اسلحہٰ فراہم کیا۔ جون 1987 میں سری لنکا کے تامل ٹائیگرز کے خلاف آپریشن ”آزادی“ شروع کیا۔

بھارتی بحریہ اور فضائیہ نے تامل باغیوں کو اسلحہ اور امداد فراہم کی۔ سری لنکا کی بار بار مزمت اور احتجاج کے باوجود ہندوستان تامل باغیوں کی پشت پناہی سے باز نہ آیا۔ جولائی 1987 میں سری لنکا سے جبراً معاہدے کے ذریعے امن کے نام پر 80 ہزار بھارتی فوج جافنا میں اُتار دی۔

بھارتی فوج کی طرف سے وسیع پیمانے پر قتل عام، لوٹ مار اور اجتماعی زیادتیاں کی گئیں، جس کے باعث بھارتی فوج اور لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلم  (LTTE) کے درمیان بھی جنگ چھڑ گئی۔ گوریلا جنگ سے نااشنا اور سیاحتی نقشے کے ساتھ کودنے والی بھارتیوں نے خوب نقصان اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں : ایشیا کپ کیلئے بھارتی ٹیم کی پاکستان آمد کا معاملہ: بھارتی وزیر کھیل نے اپنا مؤقف تبدیل کردیا

جنرل سُند ر جی نے راجیو گاندھی کو دو ہفتوں میں تامل باغیوں کے خاتمے کا یقین دلایا۔ 3 سال گزرنے کے باوجود انہیں کوئی کامیابی نہ ملی اور بھارتی فوج کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ آپریشن پوون کے نتیجے میں 27 ہزار سری لنکن شہری اور 5 ہزار فوجی مارے گئے۔

3 ہزار سے زائد بھارتی فوجی اکھنڈ بھارت کے خواب کا ایندھن بنے۔ سری لنکا میں بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی۔ 1987 میں 64 نہتے شہریوں کو قتل جبکہ 200 سے زائد گھروں کو نذرِ آتش کیا گیا۔

بھارتی فوجیوں نے شہریوں پر حملے کیئے۔ مایوس بھارتی فوجیوں نے شہریوں، مریضوں، نرسوں تک پر حملہ کیا اور تامل خواتین کی عصمت دری کی۔ اس کے نتیجے میں انہیں ہندوستانی اور سری لنکن میڈیا کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

1991 میں راجیو گاندھی پر خود کش حملہ کرنے والی کلیون راجارتنم بھی بھارتی فوجیوں کی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنی تھی۔ ڈبل گیم پالیسی کے تحت بھارت نے سری لنکا اور تامل باغیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کیا۔

بھارتی فوج کی زیادتیاں اور ڈبل گیم کو دیکھتے ہوئے سری لنکن صدر پریماداسا نے ہندوستانی فوجیوں کو فوری طور پر سری لنکا چھوڑنے کا حکم دیا۔ بھارت کی سری لنکا کے اندرونی معاملات میں بے جا مداخلت نے خانہ جنگی کو اگلے 20 سالوں تک طول دے دیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top