جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

قربانی اگر ایمان کا حصہ ہے تو صفائی نصف ایمان ہے

22 جولائی, 2021 11:08

بڑی عید پر بڑے بڑے جانورقربان کر کےبڑی بڑی مشہور ڈشز بنالی ہے تو ایک نظر گھر کے سامنے والی سڑک یاعلاقے کے پارک میں بھی ڈال لیجئے کیونکہ ادھر تو ابھی تک بڑا بڑا کچرا پڑا ہے لیکن کوئی نہیں دیکھنے والا، کوئی نہیں پوچھنے والا۔

 

مان لیا کہ آپ نے بہت بڑی قربانی کی ہے اور پھر قربانی کے بعد اس کا گوشت بھی ایمانداری سےبانٹا ہے ، لیکن قربانی کے سارے سلسلوں کے باوجود اگر صفائی کا خیا ل نہیں رکھا جائے گا تو آپ کا نصف ایمان خطرے میں پڑسکتا ہے۔

 

یہ پڑھیں : پہلے قربانی کی جاتی تھی اب قربانی دکھائی جاتی ہے

 

قربانی کرتے ہیں مگر قربانی کے کچھ شرائط ہوتے ہیں جس کو پورا کرنا ضروری ہوتا ہے۔ مگر قربانی کے چند گھنٹے بعد گلی ،محلوں کی کی جو حالت ہوتی ہے اس بارے میںکوئی بات نہیں کرتا ؟کسی جگہ اوجڑی پڑی ہوتی ہے ، کسی جگہ سر، کسی جگہ دم، کسی جگہ جانوروں کا چارہ اور جگہ جگہ مختلف قسم کی آلائشیں پھیلی ہوتی ہیں۔

 

ایسا نہیں ہے حکومت اپنے کام نہیں کرتی مگر اکثر موقع پر ہم خود کوتاہی کرتے ہیں۔ کچرے کی اگر کوئی جگہ منسوب ہے ہم خود کوتاہی کرتے ہیں اور مخصوص جگہ کے بجائے دوسری جگہ کچرا ڈالتے ہیں مگر خود تھوڑی سی محنت نہیں کرتے اور مقررہ مقام تک کچرا پہنچانے میں غفلت دکھاتے ہیں ۔

 

Sindh govt bans littering in Karachi for 90 days - SAMAA

 

یہ ہی نہیں جانور کو سڑک پر قربان کرتے ہیں  اور پھر اس کا خون سڑک پر ہی موجود رہتا ہے اور پھر پانی کا بے بہا استعمال کیا جاتا ہے جس سے روڈ پر خون کے دریا کے منظر کشی ہوجاتی ہے۔ منظر نہ صرف بھیانک اور خوفناک لگتا ہے بلکہ یہ انسانی صحت کے لئے بھی انتہائی مضرہوتا ہے ۔اس سےفضا میں ایک بدبو پیدا ہوجاتی ہے اور پھر وہ کئی کئی دنوں تک موجود رہتی ہے۔

 

سونے پہ سہاگہ یہ کہ ہفتوں تک قربانی کے جانوروں کی آلائشیں اور ٹکڑے سڑک پر نظر آتے ہیں ،کبھی وہ پاؤں کے نیچے آتے ہیں اور کبھی ٹائر کے نیچے۔ جانوروں کے زیورات ، رسیاں اوردوسری چیزیں سڑک پر جابجا کئی کئی دنوں تک نظر آتی ہیں ۔

 

قربانی کا جانور یا پھر واٹر کولر

 

بات یہ ہے کہ قربانی اگر دینی فریضہ ہے تو صفائی بھی دینی فریضہ ہے اور نصف ایمان ہے۔ قربانی سال میں ایک بار ہوتی ہے اور صفائی تو روزانہ کی بنیاد پر جاری رکھنی ہوتی ہے ۔

 

اس صفائی میں ہر قسم کی صفائی آجاتی ہے مگر اس عید پر جو حال ہم اپنے گلی محلوں کا کرتے ہیں وہ سب کےسامنے ہے۔ایک جگہ ہم ایک دینی فریضہ ادا کررہے ہیں مگر دوسری جانب ہم دوسرے فریضے کے خلاف جاتے ہیں جس پر عمل ہمیں سارا سال کرنا ہوتا ہے۔

 

EID UL AZHA: Waste of 700,000... - The Times of Karachi | Facebook

 

قربانی کیجئے، یہ سنت اداکیجئے مگر نصف ایمان پر چلنے کی بھی کوشش کیجئے۔یہ صفائی کا سلسلہ نہ صرف آپ کا ایمان مضبوط کرےگا بلکہ انسانی صحت کے لئے بھی انتہائی فائدے مند ہوگا۔

 

گزارش فقط اتنی ہے کہ کچرے کو مقررہ مقامات تک پہنچائیں اور کم سے کم اپنی گلی کو صاف رکھنے کی ذمہ داری اٹھائیں اور گلی کے دوسرے گھروں سے اس بابت رابطہ کریں اور اجتماعی صفائی ستھرائی کے معاملات مل کر انجام دیجئے۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

 

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top