جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ایسے نظام پر لعنت بھیجتا ہوں، جو بھائی کو بھائی سے لڑائے : مصطفیٰ کمال

26 اپریل, 2021 09:56

کراچی : مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے راتوں رات سڑکیں بنا کر اپنے بے ایمان ہونے کا ثبوت دے رہی ہے، میں لعنت بھیجتا ہوں، ایسے نظام پر جو بھائی کو بھائی سے لڑائے۔

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کراچی کے حلقہ این اے 249 میں رات گئے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو ہزار سولہ میں جب پاکستان آیا، تب بھائی کو بھائی سے لڑایا جاتا تھا۔ مجھے انیس قائمخانی کو طرح طرح کی آفر ہوئی۔ میں لعنت بھیجتا ہوں، ایسے نظام پر جو بھائی کو بھائی سے لڑائے۔

انہوں نے کہا کہ پانچ سال بعد میرا خواب پورا ہوا تمام قومیتوں کے لوگ ایک ساتھ ہیں، اللہ کا شکر ہے تم نے طعنے سنے، لیکں ثابت قدم رہے۔ بلدیہ میں مہاجر، پنجابی، پٹھان باڈر بنے ہوئے تھے۔ اللہ نے ہمیں کامیابی دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں انسانوں سے انسان کو مروایا گیا۔ لوگ پنجاب سے جہاز بھر بھر کے افسوس کرنے بلدیہ آتے تھے۔ پی ایس پی نے بلدیہ سے لسانیت ختم کردی۔ پانی اور بجلی سب کی ضرورت ہے۔ آج کے دور میں دنیا پرٹوکول کے پیچھے اور پی ایس پی انسانوں کو جوڑنے کے پیچھے ہیں۔ بلدیہ میں لسانی سیاست بند ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی: پیپلزپارٹی کا این اے 249 میں 26 اپریل کو ہونے والا جلسہ ملتوی

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ لوگوں کو جھگڑوں میں الجھایا گیا۔ آج لوگ بے خوف ہیں۔ بلدیہ ٹاؤن میں چالیس سال بعد پختون مہاجروں کے علاقوں میں آگیا۔ این اے 249 ایک سیٹ کا الیکشن نہیں پاکستان بھر کا الیکشن ہے۔

یہاں بلوچی، پنجابی، ہزارے وال، پٹھان، میانوالی، مہاجر، سرائیکی، کرسچن مسلم ہندو سب موجود ہیں۔

پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ حلقہ 249 اصل منی پاکستان ہے۔ تمام پارٹیوں نے الیکشن ملتوی کروانے کے لئے خط لکھ دیا، الیکشن ملتوی کرو۔ پی ایس پی کہتی ہے وقت پر الیکشن ہوگا۔ بلدیہ میں ایک سال میں چھ گھنٹے پانی آتا ہے۔ یہ علاقہ پاکستان کا ستر فیصد ریونیو دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج پی ایس پی کے رجحان کی وجہ سے سڑکیں بننا شروع ہوگئیں، پانی کی لائنیں آگئیں۔ پیپلز پارٹی نے راتوں رات سڑکیں بنا کر اپنے بے ایمان ہونے کا ثبوت دے رہی ہے۔ ایک سال الیکشن نہ ہو ہم کہیں نہیں جائیں گے۔ لوگوں کے پاس پہلے آپشن نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے دور میں بلدیہ اتنا برا نہ تھا۔ بلدیہ کا چوکیدار چور ہے۔ اب یا تو چوکیدار تبدیل ہوگا۔ ورنہ ہم چوکیدار کو پانی کی لائن کے نیچے دبائیں گے۔ میں نے بلدیہ کو ساٹھ ملین گیلن کی لائن دی تھی۔ لائن میں ایک سو اڑتیس غیر قانونی کنکشن ہیں۔ اس لائن پر اٹھائیس ہائیڈرانٹ ہیں۔ ہم ان کو ختم کریں گے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلدیہ والو صیح ووٹ نہ دیا، تو جب ہی یہ عذاب آئے گا۔ اگر اب بھی تم نے زبان اور لسانیت پر ووٹ دیا تو وہی ہوگا جو ہوتا آرہا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top