جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

حماس نے نہ تشدد کیا نہ بال کاٹے! اسرائیلی خاتون کا بیان، ویڈیو وائرل

24 اگست, 2024 17:55

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی قید میں رہنے والی اسرائیلی خاتون نے انکشاف کیا ہے کہ ان پر تشدد اور بال کاٹے جانے کے میڈیا کے دعوے اور الزامات غلط ہیں۔

غیر ملکی رپورٹس کے مطابق حماس کی قید سے رہا ہونے والی اسرائیلی خاتون نووا آرگیمانی نے انسٹاگرام پر بیان میں کہا کہ صہیونی میڈیا 24 گھنٹوں سے جھوٹ گڑھ رہا ہے اور سیاق و سباق سے ہٹ کر لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حماس کے لوگوں نے نہ تو مجھے تشدد کا نشانہ بنایا، نہ بال کاٹے البتہ غزہ کی ایک عمارت میں تھی جس کو اسرائیلیوں نے دھماکے سے اڑایا تھا۔

مزید پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ؛ حماس، اسلامی جہاد نے بھی شرط رکھ دی

ان کا کہنا تھا کہ میرا اصل بیان یہ ہے کہ جیسا کہ میں نے کہا تھا کہ فائرنگ کے بعد اس ہفتہ وار چھٹیوں کے دوران میں نے اپنے بال کاٹ دیے اور جسم پر مارا تھا۔
نووا آرگیمانی نے کہا کہ میں فلسطینیوں نے مجھے نہیں مارا لیکن عمارت کا ڈھانچہ میرے اوپر گرا تھا جس کی وجہ سے زخمی ہوئی۔

انہوں نے گزشتہ برس شروع ہونے والی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر کے متاثرہ کی حیثیت سے میں یہ اجازت نہیں دوں گی کہ مجھے میڈیا کے ذریعے دوبارہ نشانہ بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی؛ معاہدے کے امکانات معدوم ہونے لگے، مگر کیوں؟

نووا نے اسرائیلی میڈیا کے غزہ میں گرفتاری کے دوران مجھے تشدد کرنے اور میرے بال کاٹے جانے کا دعویٰ کرتے ہوئے میرے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کا وجود اگلے سال تک ختم ہوجائے گا، اسرائیلی میجر جنرل

یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے 8 جون کو مرکزی غزہ میں نصیرت مہاجر کیمپ پر خصوصی کارروائی کرکے نووا آرگیمانی سمیت 4 قیدیوں کو رہا کروایا تھا۔

اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارہ کے اے این کے مطابق غزہ میں اس وقت 109 اسرائیلی قید ہیں اور ان میں سے 36 کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ زندہ نہیں رہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top