جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

مالیاتی بحران اور ذہنی دباؤ : جنوبی کوریا میں خودکشی کی شرح میں مزید اضافہ

27 ستمبر, 2022 10:52

سیول : تقرقی یافتہ ملک ہونے کے باوجود جنوبی کوریائی باشندے مالیاتی بحران یا پھر ذہنی دباؤ کا سامنا کرنے میں کمزور نظر آرہے ہیں، خودکشی کی شرح میں مزید اضافہ ہوگیا۔

جنوبی کوریا میں خودکشی کی شرح پچھلے سال بڑھی اور ترقی یافتہ دنیا میں سب سے زیادہ رہی، جسے کورونا وائرس کے باعث پریشانیوں کو ذمہ داری ٹہرایا جا رہا ہے۔

قومی شماریات کی جانب سے جاری کیئے گئے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں تقریباً 13 ہزار 300 کوریائی باشندوں میں اپنی جانیں لیں، جو ہر ایک لاکھ افراد میں سے 26 افراد کی اوسط ہے۔ یہ تناسب 2020 میں 27.7 تھا، جس میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

2020 کی شرح کسی بھی ترقی یافتہ ملک میں پہلے ہی زیادہ تھی۔ بڑھتی ہوئی خودکشیاں ظاہر کرتی ہیں کہ کوریا نے گزشتہ سال دنیا کی سب سے کم زرخیزی کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جنوبی کوریا میں سمندری طوفان کے باعث سیلابی پانی سے 7 شہری ہلاک

کوریا انسٹی ٹیوٹ آف فنانس کے ایک محقق، سونگ من کی کے مطابق، جب معیشت خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے تو خودکشیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ معیشت اپنی وبائی بحران سے پچھلے سال ہی بحال ہوئی، ایک موقع پر بے روزگاری کی شرح 1999 کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔

اس سال معاشی بدحالی کے خدشات بڑھ رہے ہیں اور مہنگائی کو روکنے کے لیے شرح سود میں اضافے سے گھریلو اور کاروباری مالیات مزید دباؤ میں آ رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کوریا میں خودکشی کی بلند شرح کی دیگر وجوہات میں اسکول اور کام پر دباؤ، ڈپریشن کے لیے مدد طلب کرنے پر شرم اور بوڑھوں کے لیے سماجی تحفظ کی کمی شامل ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top