جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

شدید گرمی سے خواتین میں اسقاط حمل کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

26 جون, 2024 15:02

طبی ماہرین نے نئی تحقیق میں شدید گرمی ودیگر بیماریوں کیساتھ خواتین کو اسقاط حمل کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف کیا ہے۔

امریکا میں ہونے والی تحقیق میں شدید گرم موسم میں حاملہ خواتین کو احتیاط کا مشورہ دیا گیا ہے کیوںکہ ماہرین کے نزدیک بے احتیاطی حمل میں پیچید گیوں کا سبب بن سکتی ہے۔

نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جارجیا میں 4  یا زائد دن رہنے والا شدید گرم درجہ حرارت قبل از پیدائش کا سبب بنا، درجہ حرارت میں اضافے سے 37 ہفتوں سے بھی کم وقت میں قبل از وقت پیدائش جیسے واقعات میں اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں:فرانس میں اسقاط حمل کے حقوق آئین میں شامل کرنے کی تیاری

تحقیق کے مصنفین میں شامل  ڈاکٹر سجاتھا ریڈی کے مطابق  شدید گرم درجہ حرارت اسقاط حمل کا خطرہ بڑھاسکتا ہے لہٰذا حاملہ خواتین کو اس موسم کے دوران جسم کو ٹھنڈا رکھنے جیسے حفاظتی اقدامات کرنے چاہئیں۔

 طبی ماہرین کی جانب سے حاملہ خواتین کو دیے گئے مشوروں کے مطابق حاملہ خواتین  باہر جاتے وقت فٹ کپڑے پہننے سے گریز کرکے  ڈھیلے کپڑوں کا انتخاب کریں۔، ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ پانی، پانی اور زیادہ سے زیادہ  پانی پئیں جب کہ دن میں دھوپ  کے وقت  باہر نکلنے سے گریز  کریں۔

 نئی تحقیق کے مطابق امریکا میں شدید گرمی کی لہر لاکھوں کی تعداد میں حاملہ خواتین کو متاثر کررہی ہے تاہم ماہرین متفق ہیں کہ کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ماں اور بچے کی صحت کو خطرے سے بچایا جاسکتا ہے۔

دی تھرڈ پول کیلئے لکھی گئی فرح ناز زاہدی معظم کی اسٹوری کے مطابق جنوری 2024 میں، پاکستان کے صوبہ سندھ میں آغا خان یونیورسٹی (اے کے یو) کے محققین نے ماں اور بچے کی صحت پر شدید گرمی کے اثرات کی پیمائش کے لئے ایک پرعزم چار سالہ منصوبہ شروع کیا۔ دیگر ممالک میں موسمیاتی بحران، بڑھتی ہوئی گرمی اور حاملہ خواتین پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں مطالعہ کیا گیا ہے۔ لیکن، اب تک اس حوالے سے پاکستان میں تحقیق محدود ہے۔ اس حقیقت کے باوجود، کہ انسانی کارروائیوں کے نتیجے میں موسمیاتی تبدیلی سے پورے جنوبی ایشیاء گرمی کی شدید لہر کے امکانات بڑھتے جارہے ہیں۔

اے کے یو کےپیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر جئے داس کہتے ہیں، “ہم موجودہ اعداد و شمار کو جوڑ رہے ہیں  اور ساتھ ہی نئی تحقیق ان خواتین پر مرکوز ہے جو گرم مہینوں میں حاملہ تھیں۔ انہوں نے دی تھرڈ پول کو بتایا، “ہم ان نتائج کا موازنہ ان خواتین کے اعداد و شمار سے کریں گے جو معتدل موسم یا سردیوں کے موسم میں حاملہ تھیں”۔ جے داس، جو اس تحقیق کی قیادت کررہے ہیں، کہتے ہیں کہ حالیہ برسوں میں “ہم نے موسمیاتی تبدیلی اور پاکستان میں صحت پر اس کے اثرات میں دلچسپی میں اضافہ دیکھا ہے”۔

شدید گرمی حاملہ خواتین اور نو زائدہ بچوں کو کیسے متاثر کرتی ہے؟

لوئیسا سموئلز ڈیپارٹمنٹ آف  گائینا کولوجی سینٹ تھامس این ایچ ایس ٹرسٹ لندن سے وابسطہ محقق ہیں۔ وہ سن 2022 میں لندن میں بڑھتے ہوئے درجۂ حرارت کے حاملہ خواتین پر اثرات پر کی جانے والی تحقیق کی مرکزی مصنف بھی تھیں۔ انہوں نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ شدید گرم موسم سے قبل از وقت پیدائش یا اسقاط حمل کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

لوئیسا سیموئلز کے مطابق یہ خطرات گرم علاقوں کے دیہات میں رہنے والی خواتین کے لئے زیادہ ہیں، جہاں شدید گرم موسم میں گھروں کا ٹھنڈا کرنے کا مناسب انتظام نہیں ہوتا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top