مقبول خبریں
غزہ کا استحصال: بائیکاٹ زارامہم زور پکڑ گئی
کفن میں لپٹی لاش کے ساتھ غزہ کا استحصال کرتی ہسپانوی ملبوسات کے برانڈ ‘زارا ‘کے فوٹو شوٹ منظر عام پر آنے کے بعداداکارہ اشنا شاہ سمیت بھارتی اداکارہ گوہر خان اور متعدد سوشل میڈیا صارفین نے مشہور انٹرنیشنل فیشن برانڈ ‘زاراکو اس کے غیر حساس فوٹو شوٹ پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
گزشتہ روز مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر ایک دلخراش پوسٹ گردش کرتی نظر آرہی تھی جس میں ہیش ٹیگ ‘بائیکاٹ زارا’ کے ساتھ انسانیت سوز مناظر دکھائے گئے تھے۔
بظاہر تو یہ فوٹو شوٹ ہسپانوی ملبوسات کا برانڈ ‘زارا کے "دی جیکٹ” کے ڈیزائن کو اجاگر کررہا تھا تاہم اس فوٹو شوٹ میں استعمال ہونے والے عناصر نے غزہ کا استحصال کردیا جو کفن میں لپٹی لاشوں کے ساتھ سامنے آیا۔
اپنی بے باک طبیعت اور ہر معاملے میں آواز اٹھانے والی اشنا شاہ نے زارا کے حالیہ فوٹو شوٹ پر ردعمل دیتے ہوئے سوال کیا کہ ان افراد کو جن کے پاس زارا برانڈ کے کپڑے ہیں، کیا انہیں تمام کپڑے پھینک دینے چاہئیں؟
So do we throw away existing #zara clothes or just not buy new ones? IMO since they don’t have logos on them I don’t think wearing ones we already have should be a problem? Never shopping there again, obviously. #Boycott_zara #BoycottZara
— Ushna Shah (@ushnashah) December 10, 2023
اداکارہ کی جانب سے برانڈ کی حالیہ مہم کی مذمت کی گئی اور سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ٹوئٹ کی،اشنا نے لکھا ‘کیا ہمیں زارا کے پہلے سے موجود کپڑے پھینک دینے چاہئیں یا نئے نہیں خریدنے چاہئیں؟۔
انہوں نے کہا ‘چونکہ ان کے کپڑوں پر ان کے برانڈ کا نام نہیں ہوتا، تو میرا نہیں خیال ان کے جو کپڑے ہمارے پاس پہلے سے موجود ہیں انہیں پھینک دینا چاہیے۔
ساتھ ہی اداکارہ نے لکھا ‘ظاہر ہے، ان کے برانڈ سے دوبارہ کپڑے قطعاً نہیں خریدوں گی۔
اشنا شاہ نے بائیکاٹ زارا کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا جو کہ اس وقت پاکستان میں ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہے۔
اس کے علاوہ اس فوٹو شوٹ پر بھارتی اداکارہ گوہر خان جو کہ گزشتہ کئی روز سے فلسطین کے لیے آواز اٹھا رہی ہیں، انہوں نے بھی ردعمل دیا اور زارا کے مصدقہ انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تصاویر کے نیچے کمنٹ کیا۔
گوہر نے لکھا ‘آپ کو شرم آنی چاہیے، ساتھ ہی اداکارہ نے ‘فری فلسطین کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔
دوسری جانب الیگزینڈر نامی صارف نے اس فوٹو شوٹ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ‘میں انتہائی حیران ہوں کہ فلسطین میں لوگوں کی نسل کشی کو یہ لوگ اپنی مہم کے لیے استعمال کر رہے ہیں؟ میں کبھی بھی زارا سے کچھ نہیں خریدوں گا۔
I am beyond disgusted. Using genocide of the people in Palestine for your campaign? I will never, ever, buy anything from Zara, ever again. This is absolutely cruel, heartless and evil. Mocking more than 20 thousand deaths of Palestinian people for a freaking campaign?? Udah gila… pic.twitter.com/cefmJE0oLs
— Alexander Thian (@aMrazing) December 10, 2023
صارف نے مزید کہا ‘یہ ظالمانہ، سنگدل اور بری بات ہے، 20 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا مذاق اڑانے والی مہم جوئی؟۔
ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘اس سال کا سب سے زیادہ اندھا اور بہرہ ہونے کا ایوارڈ ‘زارا کو جاتا ہے کیونکہ انہوں نے فیشن برانڈ لباس کو فروخت کرنے کے لیے اسرائیل کی فلسطینیوں کی نسل کشی کی تصویروں کا استعمال کیا ہے۔
And the award for most tone deaf brand of the year goes to @ZARA 🤮
🚨Using imagery of Israel’s genocide of Palestinians to sell their fast fashion brand of clothing. pic.twitter.com/H1vkAorfuC
— AHMED | أحمد (@ASE) December 9, 2023
واضح رہے کہ غزہ میں رونما ہونے والی نسل کشی میں 17ہزار سے زیادہ فلسطینی موت کی نیند سوگئے جن میں 7ہزار سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔
یہ پڑھیں : ’اگر میں مارا گیا‘، مشہورفلسطینی شاعر اسرائیلی بمباری میں شہید