جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

این اے 240 میں بیلٹ پیپرز چھیننے کا کیس، الیکشن کمیشن نے پریذائڈنگ افسر کو ڈانٹ دیا

11 اگست, 2022 13:24

اسلام آباد : این اے 240 میں بیلٹ پیپرز چھیننے کے کیس میں پریذائڈنگ افسر کے وکیل نے تیاری کیلئے وقت مانگ لیا۔

الیکشن کمیشن میں این اے 240 میں بیلٹ پیپرز چھیننے اور بدامنی کیس کی سماعت ہوئی۔ قکیل پریذائڈنگ افسر نے بتایا کہ  کہ پہلی انکوائری کا جواب جمع کروا دیا ہے، دوسری میں کوئی نوٹس نہیں ملا۔ میرے موکل نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے۔

ممبر بلوچستان نے کہا کہ کیسی ذمہ داری پوری کی ہے، جب لوگ بیلٹ پیپرز لیکر جا رہے تھے، تمام انتخابی میٹریل چھوڑ کر پریذائڈنگ افسر باہر چلے گئے۔

پریذائڈنگ افسر نے کہا کہ باہر نہیں گیا تھا، جھگڑنے والے لوگ مجھ سے ہی بات کر رہے تھے۔ ویڈیو میں میری موجودگی کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

پاک سرزمین پارٹی کے وکیل نے کہا کہ پولیس نے بیلٹ پیپرز چوری کرنے والے کو شناخت کیے بغیر کیوں چھوڑا؟ تمام پولنگ سٹیشن حساس اور حساس ترین تھے۔ پولیس کی نفری سکیورٹی پلان کے مطابق کیوں موجود نہیں تھی؟

یہ بھی پڑھیں : 9 نشستوں میں ضمنی انتخابات فوری روکنے کی درخواست مسترد، الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری

ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ کیا پولیس کی الیکشن میں موجودگی ضروری ہے؟ وکیل نے کہا کہ بطور سیاسی جماعت مکمل تعاون کیلئے تیار ہیں۔ پولیس کو نکال دیں تو الیکشن شفاف ہوسکتے ہیں۔ پولیس نے اپنے بندوں کیخلاف کچھ نہیں کیا، سیاسی کارکنوں پر مقدمہ درج کر دیا۔

ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ بطور پریذائڈنگ افسر آپ کا کام تھا کہ غفلت برتنے والے اہلکار کو گرفتار کراتے۔ پریذائڈنگ افسر نے کہا کہ مجمع اندر آیا، روکنا پولیس کی ذمہ داری تھی۔

ممبر خیبر پختونخوا نے کہا کہ کیا آپ نے گرفتار افراد کی شناخت کی ہے؟ پریذائڈنگ افسر نے کہا کہ کمیشن اجازت دے تو آنکھ کا آپریشن کروانا ہے، جس پر ممبر خیبر پختونخوا نے کہا کہ آپ کو صرف آنکھ نہیں، کان کے آپریشن کی بھی ضرورت ہے۔

پریذائڈنگ افسر کے وکیل نے تیاری کیلئے وقت مانگ لیا۔ کمیشن نے مزید سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top