جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ویکسین لگاؤ اس سے پہلے سم بند ہوجائے ، موت کی تو خیر ہے

02 اگست, 2021 13:13

کورونا کا ایک نیا دور پھر شروع ہوگیا جو کہ گزشتہ تین دوروں سے زیادہ خطرناک محسوس ہورہا ہے ۔ اموات کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، کیسز کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، مثبت شرح فیصد بڑھتی جاری ہے اور بالاخر بہادر اور نڈر پاکستانی عوام میں خوف بھی پیدا ہوگیا اور بڑھتا جارہا ہے۔

بڑھتے خوف کا اندازہ کورونا ویکسنیشن سینٹر پر بڑھتے ہوئے رش اور پڑتے دباؤ کو دیکھا جاسکتا ہے۔سمجھ نہیں آتا کہ پاکستانیوں کو کیا کہوں ؟ ڈھیٹ کہوں یا بہادر، یا پھر خطروں کا کھلاڑی۔ مطلب جب سر پر پڑی تو ویکسین کی یاد آئی اور پھر اس بھیڑ میں شامل ہوگئے۔

یہ پڑھیں : اپنے اندر کے یہ جانور قربان کردیجئے 

مطلب یہ کیا طور طریقہ ہے ؟ ویکسینشن کا عمل کتنے دنوں سے جاری ہے مگرجب جان پر بنی، سم بند ہونے کی بات ہوئی یا سیلری روکنے کا حکم ہوا تو ویکسین لگانے دوڑے چلےآئے۔ اور پھر وہ پاکستانی ہی نہیں جو جہالت بھرے ایڈونچر سے دور ہو۔ہم تو وہ لوگ ہیں کہ جب انھیں پتہ چلتا ہے کہ سمندری طوفان کا خدشہ ہےتو ہم سمندر پر بہنچ جاتے ہیں کہ طوفان کا نظارہ براہ راست کریں گے۔

ویکسین لگاؤ

سب سے حیرت انگیز بات ہے کہ ابھی بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں جو کورونا کو حقیقت نہیں مانتے ، اور جو کورونا کو حقیقت مان گئے ہیں وہ یہودیوں کی سازش مانتے ہیں اور پھر ایک قسم ایسے لوگوں کی ہے جو ویکسین کو 5جی چپ، نامردی کا فارمولااور مسلمانوں پر نظر رکھنے کا منصوبہ سمجھتے ہیں، بلکہ ایمان رکھتے ہیں۔لیکن کون سمجھائے ان لوگوں کو ؟ جن کی عقل پر اتنے بڑے بڑے انکشاف کے پردے پڑگئے ہیں۔

آس پاس لوگ مرتے ہوئے دیکھ رہے ہی ںلیکن پھر بھی یقین نہیں آرہا ہے۔ خود بخار یا کھانسی ہونے پر ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں اور دوا لیتے ہیں مگر وہ ہی ڈاکٹرآج ویکسین لگوانے کا بول رہا تو خود ڈاکٹر کی بات کو رد کررہے ہیں۔ان سب سے قطعی نظر جب ایس او پیز کی بات کرو تو اس پر بھی عمل نہیں کرناہے۔

یہ پڑھیں : یہاں ہر کوئی بد معاش ہے آپ بھی اور میں بھی 

ماسک اس لئے نہیں لگانا کیونکہ ماسک سے سانس رُکتی ہے، ماسک سے ہمارا حسین چہرہ چھپ جاتا ہے، ماسک سےقوت مدافعت کمزور ہوتی ہے گویا ہر بات کی تاویل ہے۔لیکن تاویل کی کوئی عقلی دلیل نہیں ہوتی بس ہوائی باتیں ، سنی سنائی باتیں جس کو پھیلانا واجب ٹھہرتا ہے اور جس کو ماننا ایمان ٹھہڑ تا ہے۔

معلوم ہے اے سی والے چھوٹا کمرہ اس معاملے میں خطرناک ہے لیکن ایک ہی اے سی والےکمرے میں 50 ، 100 بندہ ہوتا ہے جس سے وائرس تیزی سے پھلتا ہے لیکن نہ ماسک پہننا ہے اور اے سی سے دور ہونا ہے ۔مطلب وائرس کو بھرپور ویلکم کرنے کا موقع دینا ہے۔ یعنی کسی قسم کی احتیاط نہیں کرنی اور نہ وائرس کو حقیقت ماننا ہے۔

ویکسین لگاؤ

مجھے بس اتنا بتادیجئے ، ماسک لگانے سے جاتا کیا ہے ؟ پُرہجوم جگہ پر فاصلہ رکھنے سے ہوتا کیا ہے؟ ہاتھ اچھی طرح دھولیں تو مسئلہ کیا ہے ؟ یہ احتیاط نہ غیر مذہبی ہے اور نہ یہودی سازش ہے، اس سے تو آپ دوسری بیماریوں سے بھی محفوظ رہیں گے۔ لیکن نہیں ،نہ احتیاط کرنی ہے اور نا ویکسین لگوانی ہے اور نہ کورونا کو حقیقت ماننا ہے ہاں البتہ خود ساختہ سازشوں کو سچ ماننا ہے اور اس کو پھیلانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے میں پیش پیش رہنا ہے۔

یہ پڑھیں : اگر آپ بدتمیز ہے تو ہمارے شو کے مہمان بن سکتے ہیں۔

گزارش یہ ہے کہ خدارا سازشوں کے جال سے نکلے ، کورونا ایک حقیقت ہے اب اس کو خود ساختہ کہیے یا پھر کچھ بھی ۔ مگر پوری دنیا میں لاکھوں لوگ مرچکیں ہیں اور کڑوڑوں لوگ اس میں مبتلا ہوئے ہیں ۔پاکستان میں بھی ہزاروں بچوں نے اپنے ماں باپ کو کھودیا ہے اس وباء کے نتیجے میں ۔لیکن اگر ابھی بھی ذہن میں خناس ہے تو کم سے کم منفی پروپیگنڈا سے باز رہیں اور خاموش رہیں اور غلط افواہیں پھیلانے سے دور رہیں۔

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top