جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ہمارا کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں : بلاول بھٹو

14 نومبر, 2023 16:49

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں ،پی ڈی ایم سے مل کر حکومت بنانا وقت کی ضرورت تھی۔

مٹھی میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گالم گلوچ اور الزامات کی سیاست میری تربیت نہیں، ہر کسی کو سیاست کرنے کا پورا حق ہے،پیپلزپارٹی ہر پچ پر کھیلنے کےلیے تیار ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کیخلاف پروپیگنڈاکیا جاتا ہے ، پیپلزپارٹی کی کردار کشی کی جارہی ہے،آج کل ایک مخصوص میدان سجایا جارہا ہے ۔

بلاول نے کہا کہ میرا کسی سے کوئی سیاسی اختلاف اور ناراضگی نہیں ،نہ ہی گالم گلوچ اور الزامات کی سیاست میری تربیت نہیں،ہمارا کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں ہے ، پی ڈی ایم سے مل کر حکومت بنانا وقت کی ضرورت تھی ۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کیساتھ مل کر حکومت بناناقومی مفاد میں تھا، ہم پر الزامات لگائے گئے کہ پیپلزپارٹی ڈویلپمنٹ میں کمزور ہے ، پیپلزپارٹی کی کارکردگی باقی جماعتوں سے بہتر ہے ،ن لیگ اور پی ٹی آئی کی کارکردگی سب کے سامنے ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تھرکول پاور پلانٹ پاکستان کا کامیاب ترین منصوبہ ہے ، مٹھی میں غربت اور بےروزگاری بڑا مسئلہ ہے ،پیپلزپارٹی نے سندھ بھر میں بھرپور کام کیا ہے ، ہم بینظیر بھٹو شہید کے وعدے نبھارہے ہیں ، ہماری کوشش ہے بی بی شہید کے مشن کو مکمل کریں ۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہمارامنشور تھرپارکر میں ڈیلیور کرنا ہے ، ترقی کے سفر میں بہت کام کرنا باقی ہے ، مہنگائی ختم کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ،غربت اور بے روزگاری کا مقابلہ کریں گے ۔

 

 

انہوں نے کہا کہ آئندہ حکومت ملی تو ترقی کا سفر پورا کریں گے ، کراچی سے تھرپارکر تک ریلوے لائن بچھائیں گے ، تھر کے عوام کےلیے 3یونیورسٹیز بہت ضروری ہیں ، ہم چاہتے ہیں تھرپار کر اور مٹھی کے عوام کو دور نہ جانا پڑے۔

انہوںنے کہا کہ ہمارا منشور روٹی کپڑا اور مکان کا وعدہ پورا کرنا ہے ، مساوات ہماری معیشت اور طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں ، مٹھی میں ہم نے دل کے علاج کےلیے اسپتال کھول دیا ہے ، گزشتہ چند سال میں تھرپار کر میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے ۔

بلاول نے کہا کہ آئندہ 5سال میں بھی یہاں تیزی کے ساتھ ڈویلپمنٹ ہوگی ، الیکشن میں تھرپار کر نہیں آسکوں گا، یہاں کے عوام نے میرا بازو بننا ہے ، تھرپارکر کے عوام نے گھر گھر جا نا ہے اور پیپلزپارٹی کو جتوانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت میں میرے کافی منصوبے سست روی کا شکار ہوئے ، ہم نے سیلاب متاثرین کیلئے وفاق کیساتھ ملکر منصوبے بنائے تھے ، سیلاب متاثرین کیلئے اسکولوں کی تعمیر کرنی تھی وہ بھی سست روی کا شکار ہوئی ،ایک طویل پروسیس کے بعد فنڈ ہمارے پاس آئے تھے ۔

انہوں نے مزیدکہا کہ تھر میں اموات کی کمی کو ورلڈ بینک نے بھی تسلیم کیا، جو فنڈز تھر فاؤنڈیشن میں پہنچنے تھے وہ نہیں پہنچ سکےتھے۔

یہ پڑھیں : انتخابات میں کنگز پارٹی کا وہی حال ہوگا جو 2008 میں کیا تھا: بلاول بھٹو

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top