جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت 8 ججز کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر

14 اپریل, 2023 13:22

اسلام آباد : میاں داؤد ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال سمیت سپریم کورٹ کے 8 ججز کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر یا۔

ریفرنس میں آئین کے آرٹیکل 209 اور ججز کوڈ آف کنڈکٹ کی دفعہ تین تا چھ اور نو کو بنیاد بنایا گیا ہے، جس میں چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کے علاوہ 8 ججز میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر۔ جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید ریفرنس میں شامل ہیں۔

ریفرنس کے متن کے ماطبق چیف جسٹس بندیال نے پارلیمنٹ کے منظورکردہ بل کو سماعت کیلئے مقرر کے اختیارات سے تجاوز کیا۔ اپنی سربراہی میں غیرآئینی طور پر 8 رکنی بینچ تشکیل دیا۔ چیف جسٹس بینچ کی خود سربراہی کر کے مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے۔

آٹھوں ججز پارلیمنٹ کے بل پر سماعت اور اسے معطل کر کے آئین ، قانون اور کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیخلاف حکم امتناعی ڈاکٹر مبشر حسن کیس اور اعتزاز احسن کیس کی خلاف ورزی ہے۔

ڈاکٹر مبشر حسن کیس میں 17 رکنی فل کورٹ اور اعتزاز احسن کیس میں 12 رکنی بینچ بل کیخلاف حکم امتناعی جاری نہ کرنے کا اصول طے کرچکا ہے۔ کم تعداد کے حامل 8 ججز نے پارلیمنٹ کا بل معطل کرکے ڈاکٹر مبشر حسن اور اعتزاز احسن کیس کی خلاف ورزی کی۔

یہ بھی پڑھیں : عدالتی اصلاحات قانون کیس : سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے

متن کے مطابق چیف جسٹس بندیال نے اپنے ذاتی، سیاسی اور مفادات کا تحفظ کر کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی۔ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب، جسٹس عائشہ اور جسٹس شاہد وحید نے مستقبل میں ممکنہ چیف جسٹس بننا ہے۔

آٹھ رکنی بینچ میں شامل ہو کر مستقبل کے چاروں ممکنہ چیف جسٹسز بھی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔ چیف جسٹس پاکستان بندیال نے کرپشن الزامات کا سامنا کرنیوالے جسٹس مظاہر نقوی کو تحفظ فراہم کیا، جس سے چیف جسٹس بندیال نے حلف، آئین اور کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی۔

جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب، جسٹس مظاہر نقوی نے غیرقانونی طور پر خود کو اسمبلیوں کے الیکشن تنازع میں بھی ملوث کیا۔ چیف جسٹس بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے الیکشن ازخود نوٹس کیس کا اکثریتی فیصلہ تسلیم کرنے سے انکار کیا۔

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال انتظامی اختیارات کے بدترین ناجائز استعمال کے مرتکب ہوئے ہیں۔ تمام متنازع بنچوں کی تشکیل کے مرکزی ذمہ دار چیف جسٹس عمر عطاء بندیال ہی ہیں۔ چیف جسٹس بندیال جونیئر ججز کی سپریم کورٹ تعیناتی کرکے الجہاد ٹرسٹ اور ملک اسد کیس کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top