جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

قندیل بلوچ کے قتل کیس کا فیصلہ محفوظ

26 ستمبر, 2019 15:31

ملتان : شہر کی ماڈل کورٹ نے اداکارہ و ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

قتل کیس کی اہم سماعت آج ہوئی، جس میں تمام ملزمان اور قندیل بلوچ کے والدین بھی شریک ہوئے۔

ماڈل کورٹ کے جج عمران شفیع نے کیس کی سماعت کی اور دوران سماعت استغاثہ اور وکلا کا بحث مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کل تک سماعت ملتوی کردی اور اب خیال کیا جا رہا ہے کہ کل کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا، کیوں کہ عدالت کیس کی یومیہ بنیادوں پر سماعت کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس: والدین نے کیس کے ملزم بیٹوں کو معاف کردیا

سماعت مکمل ہونے کے بعد قتل کیس میں نامزد مفتی محمد قوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل سنائے جانے والے فیصلے میں بے گناہوں کو آزاد جب کہ ملزمان کو سزا دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ قندیل بلوچ کے قتل کی پہلی ایف آئی آر میں ان کا نام شامل نہیں ہے۔

مقتولہ کو ان کے بھائی وسیم نے 15 جولائی 2015 کو غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا۔

پولیس کے مطابق مقتولہ کا بھائی ان کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہونے کی وجہ سے ناراض تھا، جس پر وہ انہیں غیرت کے نام پر قتل کرکے فرار ہوگیا۔

بعد ازاں پولیس نے ماڈل کی تحقیقات کرنے سمیت ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا تھا۔

قندیل بلوچ کے قتل کیس کی ایف آئی آر ان کے قتل کے ایک روز بعد درج کرائی گئی تھی۔

قندیل بلوچ کے قتل کیس میں ان کے بھائی محمد وسیم اور اسلم شاہین سمیت مولانا مفتی محمد قوی، عبدالباسط اور حق نواز کے خلاف عدالت میں سماعتیں ہوئیں۔

قتل کیس کے تمام ملزمان ضمانت پر رہا ہیں، تاہم مرکزی ملزم قندیل بلوچ کے بھائی محمد وسیم جیل میں ہیں اور عدالت نے ان کی ضمانت مسترد کردی تھی۔

 قتل کیس گزشتہ ساڑھے تین سال سے عدالتوں میں زیر سماعت تھا اور ابتدائی طور پر اس کیس کی سماعتیں علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں ہوئیں تھیں۔

بعد ازاں کیس کو رواں برس ماڈل کورٹ منتقل کیا گیا تھا، جہاں پر یومیہ بنیادوں پر سماعتیں کی گئیں۔

اسی کورٹ میں قندیل بلوچ کے والدین نے اپنے بیٹوں کو اللہ کے واسطے معاف کرنے کی درخواست بھی دائر کی تھی، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

عدالت کے مطابق قندیل بلوچ کے بھائیوں کو معاف کرنے سے قتل کیس میں نامزد دیگر ملزمان پر بھی فرق پڑے گا، اس وجہ سے عدالت نے والدین کی ضمانت مسترد کردی تھی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top