جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

علی ظفر کا ہتک عزت کا دعویٰ: گواہ نے میشا شافی کو جھوٹا قرار دے دیا

11 مئی, 2019 17:27

 گلوکارہ میشا شفیع کی گواہوں کے بیانات ریکارڈ نہ کرنے کی استدعا مسترد کردی گئی

لاہور:سیشن کورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کی گواہوں کے بیانات رکارڈ نہ کرنے کی استدعا مسترد کردی ہے۔

سیشن کورٹ میں اداکار و گلوکارعلی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشا شفیع ہتک عزت کے دعویٰ پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے کی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ گواہان عدالت میں آگئے ہیں؟ میشا شفیع کے وکیل نے کہا گواہان کے بیانات قلمبند کروانے کے حوالے سے کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، سپریم کورٹ کے حکم کا انتظار کیا جائے۔عدالت ہمیں سپریم کورٹ کے حکم تک مہلت فراہم کرے۔

علی ظفر کے وکیل نے کہا وہ دو گواہان عدالت میں لیکر آئے ہیں، عدالت ان کی شہادت قلمبند کرے، سیشن جج لاہور نے بھی آج گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کی حکم دے رکھا ہے۔

عدالت نے میشا شفیع کے وکیل کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے گواہان کے بیانات قلمبند کرنا شروع کردیے، ادکار علی ظفر کی جانب سے ماڈل کنزہ منیر کی شہادت قلمبند کی گئی۔

کنیزہ منیر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ نجی اسٹوڈیو میں موجود تھی، جہاں میشا شفیع نے علی ظفر پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا، اسٹوڈیو میں کنسرٹ کی ریہرسل چل رہی تھی اور دس سے گیارہ لوگ ریہرسل میں موجود تھے۔

کنزہ منیر نے کہا کہ لگ بھگ 45 منٹ تک اسٹوڈیو میں ریہرسل جاری رہی، میشا شفیع جب اسٹوڈیو پہنچی تو علی ظفر کو گلے سے لگا کر سلام کیا اور ریہرسل کا عمل مکمل ہونے کے بعد اسی طرح گئیں۔

کنزہ منیر نے کہا ریہرسل کے درمیان ویڈیو بھی بن رہی تھی، دونوں گانے کے دوران چار سے پایچ فٹ دور کھڑے تھے، میشا شفیع کے الزامات کا اچھی طرح علم ہے اور وہ جھوٹ ہیں۔

عدالت نے درخواست پر سماعت 18 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت میں مزید گواہان کو طلب کرلیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top