جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

نیتن یاہو کا غزہ کی پٹی کا اسرائیل سے الحاق کرنے کا منصوبہ بےنقاب

12 ستمبر, 2024 18:53

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو جنگ کے اختتام پر یہودی آبادکاروں کو شمالی غزہ کی پٹی کا اسرائیل سے الحاق کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔

مصری میجر جنرل محمود کبیر کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس وقت شمالی غزہ کی پٹی پر نٹساریم کوریڈور تک اپنے کنٹرول کو مکمل کرنے اور اس علاقے کو بتدریج آباد کرنے اور اسرائیل کے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہا ہے۔

العربیہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ غزہ کو اسرائیل کے ساتھ الحاق کرنے کے بارے میں نیتن یاہو کی بات ایک بدنیتی پر مبنی اور ایک ناکام یک طرفہ سوچ ہے، نٹساریم اور فلاڈیلفی کے کوریڈورز پر قبضہ کرکے یہودی آباد کاروں کو لانے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی ساختہ بموں کا استعمال، اسرائیلی بمباری میں فلسطینیوں کی لاشیں پگھل گئیں

انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو نے ابتدائی طور پر پوری غزہ کی پٹی کو الحاق کرنے کا ارادہ تھا تاکہ پوری پٹی اسرائیلی خودمختاری کے تحت آجائے جبکہ نٹساریم کے شمال کی جانب کی غزہ کی پٹی کو اسرائیل کے ساتھ ملانے کی نیت کا ثبوت جنگ بندی کے مذاکرات سے راہ فرار ہے تاکہ شمالی غزہ سے بے گھر افراد دوبارہ اپنے کیمپوں میں واپس نہ جائیں۔

مزید پڑھیں: یرغمالیوں کی رہائی؛ یحیٰی سنوار کو اسرائیل کی بڑی پیشکش

میجر جنرل محمود کبیر نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے غزہ کی پٹی میں ایک اور کوریڈور قائم کرنے کے بارے میں چند روز قبل اسرائیلی اخبار نے اعلان کیا تھا۔ جسکا مقصد جنوب میں کسوفیم کراسنگ سے شروع ہوکر شمال میں بحیرہ وائٹ تک پہنچنا بھی ہے۔ اس نئے کوریڈور کا مقصد غزہ کی پٹی کو 3 ذیلی شعبوں میں تقسیم ہوجائے گا۔

جس میں بیت حانون، ام النصر، بیت لاھیا، جبالیا، المغرقہ، الزہراء اور وادی غزہ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: فلاڈیلفیا کوریڈور؛ مصر کو فلسطینیوں کی یاد ستانے لگی

دوسرا حصہ وسطی غزہ کی پٹی ہے، جس کا شمالی حصہ نٹساریم کوریڈور ہے اور جنوب کی حد کسوفیم کوریڈور ہے۔ اس حصے میں البریج، النُصیرات، المغازی، الزوایدہ اور دیر البلح کے علاقے شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: زہ جنگ؛ اسرائیل کیلئے گلے کی ہڈی بن گئی، کتنا نقصان اٹھایا؟

انہوں نے انکشاف کیا کہ تیسرا حصہ اکیلا جنوبی سیکٹر ہے، یہ شمال میں کسوفیم کوریڈور سے شروع ہوکر جنوب میں فلاڈیلفی کوریڈور تک ہوگا۔ اس حصے میں القرارہ، عبسان الجدیدہ، عبسان الکبیرہ، خان یونس، الشوکہ اور رفح شامل ہیں۔

مصری ماہر نے کہا کہ اسرائیل اس وقت جو کچھ کر رہا ہے وہ دراصل غزہ کو تین ذیلی حصوں میں تقسیم کر رہا ہے تاکہ اس پٹی کو بتدریج اسرائیلی خودمختار بنایا جائے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top