جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

2023 انسانی تاریخ کاگرم ترین سال بن گیا

15 نومبر, 2023 11:43

 

سائنس دانوں کے مطابق اس سال اکتوبر نے بلند درجہ حرارت کے سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں ،جس کے بعد 2023 یقینی طور پر تاریخ کا گرم ترین سال ہو گا۔

درجہ حرارت میں یہ اضافہ جاری رہنے کی توقع ہے کیونکہ گرمی میں اضافے کا باعث بننے والے ال نینو اثرات آئندہ برس بھی برقرار رہیں گے۔

سائنس دانوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پوری کرہ ارض پر ہیٹ ویوز کا باعث بن رہی ہے، جو خطرناک فریکوئنسی کے ساتھ پچھلے ریکارڈ کو گرا رہی ہے۔

یورپی سائنسدانوں نےکہا کہ اکتوبر میں کرہ ارض پر درجہ حرارت میں اضافے کے بعد 2023 ریکارڈ پر گرم ترین سال ہونے کی راہ پر گامزن ہے۔

کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس (C3S)، یورپی یونین کے موسمیاتی مانیٹر نے بدھ کے روز کہا کہ اکتوبر 0.4 ڈگری سیلسیس (0.7 ڈگری فارن ہائیٹ) مہینے کے پچھلے ریکارڈ سے زیادہ گرم تھا، جو 2019 میں قائم کیا گیا تھا۔

C3S کی ڈپٹی ڈائریکٹر سمانتھا برجیس نے کہاکہ جب ہم اپنے ڈیٹا کو IPCCماحولیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل کے ساتھ جوڑتے ہیں، تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ پچھلے 125,000 سالوں کا گرم ترین سال ہے، کوپرنیکس کا ڈیٹاسیٹ 1940کا ہے۔

جیسا کہ موسمیاتی تبدیلی، جیواشم ایندھن کے جلنے سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج سے پھیل رہی ہے، کرہ ارض کو گرم کر دیتی ہے، شدید گرمی کے پچھلے ریکارڈ چکرانے والی فریکوئنسی کے ساتھ ٹوٹ چکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اس سال کی شدید گرمی نے کرہ ارض کے کسی کونے کو نہیں بخشا ،ستمبر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق جس نے پچھلے ریکارڈز کو بھی مات دے دی ہےتحقیق میںپتا چلا کہ 2022 نے دنیا کے سرد ترین خطہ انٹارکٹیکا میں بھی ریکارڈ شدید گرمی کی لہر دیکھی گئی۔

 

جھلسا دینے والا اکتوبر 2023 کو 125,000 سالوں میں گرم ترین سال ہونے کی راہ پر گامزن کرتا ہے موسمیاتی بحران کی خبریں۔ - Aljazeera

 

ماہرین نے کہا کہ جس طرح سے ہم ریکارڈ توڑ رہے ہیں وہ حیران کن ہے،شدید گرمی مہلک اثرات مرتب کر سکتی ہے، جسم کی توانائی کو ختم کر سکتی ہے اور قلیل مدت میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتی ہے اور صحت کے مسائل جیسے کہ قلبی اور سانس کی بیماری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

معاشرے کے غریب طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد، خاص طور پر وہ لوگ جو دستی مشقت میں مشغول ہوتے ہیں یا باہر کام کرتے ہیں، خاص طور پر خطرے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2023 کے اولین 10 ماہ کے دوران عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.43 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔

یورپی موسمیاتی ادارے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایل نینو بننے کا عمل ابھی بھی جاری ہے مگر اس سے درجہ حرارت پر مرتب اثرات کی شدت ابھی 1997 یا 2015 کے مقابلے میں کم ہے۔

واضح رہے کہ ایل نینو ایک ایسا موسمیاتی رجحان ہے جس کے نتیجے میں بحرالکاہل کے پانی کا بڑا حصہ معمول سے کہیں زیادہ گرم ہوجاتا ہے اور زمین کے مجموعی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی میں گلوبل فیوچر لیبارٹری کے نائب صدر اور نائب پرووسٹ پیٹر شلوسر نے کہاکہ یہ ایک واضح علامت ہے کہ ہم ایک ایسے موسمیاتی نظام میں جا رہے ہیں جس کا زیادہ سے زیادہ لوگوں پر اثر پڑے گا، اس کا تعلق کوپرنیکس سے نہیں ہے۔

 

یہ پڑھیں : کراچی میں رواں سال کا گرم ترین دن،

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top